زمینوں پربھارتی فضائیہ کے جبری قبضے کے خلاف لوگوں کا احتجاجی مظاہرہ

سرینگر09جنوری() غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سرینگر ہوائی اڈے سے ملحقہ علاقوں کے لوگوں نے احتجاج کرتے ہوئے بھارتی فضائیہ اور ہوائی اڈے کے حکام سے ان کی زمینیں خالی کرنے کا مطالبہ کیاہے۔
سرینگر کے علاقوںنارو، اچھگام اور گڈسوتھ سے تعلق رکھنے والے سینکڑوں لوگ پریس انکلیو سرینگرمیں جمع ہوئے اور اپنے مطالبات کے حق میں نعرے بازی کی۔احتجاج کرنے والوں میں سے ایک غلام نبی بٹ نے کہا کہ یہ زمینیں کریوا ڈمڈورکے علاقے میں آتی ہیں جو مجموعی طوپر 168کنال ہے اور 1947سے بھارتی فضائیہ اور سرینگر ہوائی اڈے کے حکام کے قبضے میں ہے اور ہمیںصرف 155روپے فی کنال مل رہے ہیں۔مکینوں کا کہنا ہے کہ بھارتی فضائیہ اور ایئرپورٹ کے زیر استعمال ان کی زمین کا حساب نہیں لیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم اس سلسلے میں حکام کو لکھتے رہے ہیں لیکن ہمیں کوئی جواب نہیں ملا۔انہوں نے کہاکہ یہ ایک مذاق ہے کہ ہمیں ماہانہ 155روپے دیے جاتے ہیں اور وہ بھی کئی مہینوں کی تاخیر کے بعد ملتے ہیں۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ انہیں155 روپے کی جو معمولی رقم ملتی ہے وہ بھی 7ماہ کے عرصے کے بعد جاری کر دی جاتی ہے اور رقم جاری کرانے کے لئے انہیں اپنی جیب سے پیسے خرچ کرنے پڑتے ہیں۔زمین کے مالکان نے کہاکہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں زمین واپس دی جائے۔ ہم کسی بھی طرح کا معاوضہ نہیں چاہتے۔