کشمیریونیورسٹی کے ریسرچ اسکالرز کا تدریسی پوسٹوں کو منجمد کرنے پر اظہارتشویش

سرینگر19دسمبر() غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کشمیر یونیورسٹی کے بائیولوجیکل سائنس کے ریسرچ اسکالرز نے شعبے میں تقریبا 12 اسسٹنٹ پروفیسر کی آسامیاں منجمد کرنے پر تشویش کااظہارکرتے ہوئے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھرتی میں تاخیر جان بوجھ کرکی جارہی ہے تاکہ بھرتی کے مروجہ عمل سے گزرے بغیر کچھ من پسند امیدواروں کو براہ راست ان عہدوں پر تعینات کیا جائے۔
ریسرچ اسکالرز نے صحافیوں کو بتایا کہ یونیورسٹی نے 25اگست کو بائیولوجیکل سائنسز میں کم از کم 12 اسسٹنٹ پروفیسر کی آسامیوں کے لیے آن لائن درخواستیں طلب کی تھیں۔انہوں نے کہا کہ بھرتی کے طریقہ کار سے گزرنے کے بجائے یونیورسٹی کے حکام نے تعیناتی کو روک دیا کیونکہ وہ یو جی سی کے رہنما اصولوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے امیدواروں کی تقرری کرنا چاہتے ہیں۔طلبا ء کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی کے فیصلے نے پی ایچ ڈی اور پی ڈی ایف کے سینکڑوں طلباء کی امیدوں پر پانی پھیردیاہے ۔ ایک ریسرچ اسکالرنے جس نے جراثیم کی 15سے زیادہ نئی نسلیں دریافت کی ہیں، میڈیا کو بتایاکہ میں 46سال کا ہوں اور میری واحد امید ادارے سے منسلک ہونے کی ہے۔ اگر منصفانہ بھرتی کے طریقوں پر عمل نہ کیا جائے تو میں نوکری کیسے حاصل کر سکتا ہوں؟اسکالرز کا کہنا ہے کہ انہوں نے متعدد مواقع پر اس مسئلے کو متعلقہ حکام کے سامنے اٹھایا لیکن ابھی تک کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔