حریت کانفرنس کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر اظہار تشویش

سرینگر 09دسمبر () غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ علاقے میں بے گناہ کشمیریوں کی منظم نسل کشیُ، ماورائے عدالت قتل، مذہبی،سیاسی اور سماجی حقوق پر قدغن ، جبری گرفتاریوں اوران پر بدترین ظلم وتشددکے واقعات میں اضافے کی شدید مذمت کی ہے۔
حریت کانفرنس کے ترجمان نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔انہوں نے افسوس ظاہر کیا ہے کہ جموں وکشمیر کے مظلوم عوام پر انسانی حقوق کے اس عالمی اعلامیے کابالکل بھی اطلاق نہیں کیاجارہا ہے جسے 10دسمبر 1948کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے منظور کیاتھا۔ انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کا عالمی اعلامیہ کسی بھی رکن ملک کو لوگوں کے بنیادی حقوق خصوصا حق خود ارادیت کو دبانے کی اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جیسے جارح ملک کو جواپنے ناقابل تنسیخ حق کا مطالبہ کرنے والے نہتے کشمیری عوام کے خلاف گھنائونے جنگی جرائم میں ملوث ہے، کے خلاف عالمی عدالت انصاف اور بین الاقوامی جنگی جرائم ٹریبونل میں مقدمات چلائے جانے چاہئیں۔کل جماعتی حریت کانفرنس کی رہنمائوں زمرودہ حبیب، یاسمین راجہ، فریدہ بہن جی، بلال صدیقی، ڈاکٹر مصعب، غلام محمد خان سوپوری،سید بشیر اندرابی ، خواجہ فردوس، مولانا سجاد حسین فلاحی نے انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر عالمی برادری کی توجہ مقبوضہ کشمیرمیں جاری انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں اوربھارت اور مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں غیر قانونی طورپر نظربند ہزاروں کشمیریوں بشمول کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ اوردیگر رہنمائوں شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، یامین احمد خان اور کشمیری نوجوان کی جانب مبذول کرائی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کی بے مثال قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی اورمقبوضہ کشمیرمیں جلدآزادی کا سورج طلوع ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ عالمی برادری کو اب اپنی مجرمانہ خاموشی ترک کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فورسز کی طرف سے بڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں رکوانے کیلئے اپنا اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔