ایس آئی اے حریت رہنمائوں،انسانی حقوق کے کارکنوں کے گھروں پر مسلسل چھاپے ماررہی ہے: رپورٹ

اسلام آباد04دسمبر() غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںنئی دہلی کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ایجنسی ایس آئی اے کے چھاپے ایک معمول بن چکے ہیں اورایجنسی نے ایک بار پھر علاقے میں متعدد مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔
آج جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایس آئی اے کے اہلکاروں نے بھارتی پیراملٹری اہلکاروں کے ساتھ مل کرمقبوضہ جموں وکشمیرمیں حریت رہنمائوں، انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں یہاں تک کہ عام لوگوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور چھاپوں کے دوران مکینوں کو ہراساں کیا۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ایس آئی اے کشمیریوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسانے اور انہیںسزا دینے کے لیے بدنام ہے اور مقبوضہ علاقے میں اس کے چھاپے ایک انتقامی پالیسی ہے تاکہ حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی آواز کو خاموش کیاجائے۔رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے)، اسٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی (یس آئی اے)اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ جیسے تحقیقاتی اداروںکو کشمیریوں کو دبانے اورہراساں کرنے کے لیے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔رپورٹ میں کہاگیا کہ بھارتی ایجنسیاں حریت پسند کشمیریوں کے عزم کو توڑنے کے لیے انہیں جھوٹے مقدمات میں پھنسا رہی ہیں لیکن وہ اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گی اور کشمیری عوام حق خودارادیت کے حصول کے لیے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیریوں کو بغیر کسی جرم کے سیاسی نظریات کی بنیاد پر سلاخوں کے پیچھے ڈالا جا رہا ہے ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ کشمیریوںکے خلاف جھوٹے مقدمات درج کرنا مودی حکومت کی بوکھلاہٹ کا نتیجہ ہے ۔ رپورٹ میں انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زور دیا گیاکہ وہ مقبوضہ علاقے میں غیر قانونی نظربندیوں کا نوٹس لیں۔