متعدد کشمیری صحافیوں کاجھوٹی خبریں دینے سے انکار،اخبارات سے مستعفی ہو گئے

سرینگر 15نومبر () غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں متعدد انگریزی روزناموں سے وابستہ کشمیری صحافیوں نے جموں وکشمیر کے بارے میں جھوٹی اور من گھڑت خبریں شائع کرنےاورمقبوضہ علاقے میں ہندوتوا کے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کیلئے مودی حکومت کے احکامات ماننے سے انکار کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے ۔
صحافیوں کومقبوضہ علاقے کی حقیقی زمینی صورتحال، نہتے کشمیریوں پر جاری بھارتی فوج کے ظلم وتشدد کی رپورٹنگ کرنے سے روکنے کے علاوہ اخباری مالکان انہیں جعلی اور من گھڑت کشمیر مخالف اور بھارت خصوصا بی جے پی اورآر ایس ایس کے بیانیہ کے حق میں خبریں دینے پر مجبور کر رہے تھے۔جہانگیر صوفی، اشتیاق جو، شہرار بخاری اور یعقوب علی جیسے کشمیری صحافی جوگزشتہ کئی برس سے انگریزی روزنامہ رائزنگ کشمیر کے ساتھ وابستہ تھے ، مستعفی ہو گئے ہیں ۔رائزنگ کشمیر اور سرینگر اور جموں سے شائع ہونے والے دیگر اخبارات کوبھارتی فوج اور وزارت داخلہ اپنا کشمیر مخالف ایجنڈہ آگے بڑھانے کیلئے فنڈز فراہم کر رہی ہے ۔ اسی طرح اگست 2016میں کشمیری صحافی نصیر احمد نے ایک بھارتی نیوز چینل سے یہ کہتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا کہ چینل انہیں کشمیر مخالف من گھڑت خبریں دینے کیلئے مجبور کر رہا ہے۔