واشنگٹن میں بھارتی سفارتخانے کے باہر احتجاجی مظاہرہ

واشنگٹن 28 اکتوبر ()امریکہ میں مقیم کشمیریوں اور ان کے حامیوں اور دوستوں کی ایک بڑی تعداد نے 27اکتوبر کو یوم سیاہ کے طورپر منانے کیلئے واشنگٹن ڈی سی میں بھارتی سفارت خانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
اس موقع پر آزاد جموں و کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری ، غلام نبی فائی اوردیگر مقررین نے بائیڈن انتظامیہ کی توجہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کی طرف مبذول کرائی۔میساچوسٹس، نیویارک، نیو جرسی، کنیکٹی کٹ، میری لینڈ، پنسلوانیا، ڈیلاویئر، ورجینیا وغیرہ سمیت مختلف امریکی ریاستوں سے تعلق رکھنے والے افراد شرکت کی ۔جنہوں نے پلے کارڈز اٹھارکھے تھے جن پر”بھارتی فورسزکشمیر سے چلے جائو، کشمیر یوںکا قتل عام بند کرو،کشمیر سے فوجی انخلا کرو، اقوام متحدہ کشمیر سے متعلق اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کرو،امریکہ کشمیر یوںکی نسل کشی رکوائے اورجاگو جاگو: اقوام متحدہ جاگو”جیسے نعرے درج تھے۔ بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے اس موقع پر اپنے خطا میں خبردار کیا کہ کشمیر میں قابض افواج کی جانب سے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر عالمی طاقتوں کی مجرمانہ خاموشی نے بھارت کو نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ دیدی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیرمیں ہزاروں کشمیریوںکو قتل ، لاکھوں کو ظلم و تشدد کا نشانہ بنایاور جیلوں میں قید کر رکھا ہے۔ انہوں نے نے خبردار کیا کہ کشمیر یوںکو بھارتی فوج کے بدترین ظلم و ستم کا سامنا ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہارکیا کہ قابض افواج مقبوضہ علاقے میں نہتے کشمیریوں کا قتل عام کررہی ہیں،انہیںعمر بھر کیلئے معذور اور بینائی سے محروم کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیر کی پرامن مزاحمتی تحریک کو کچلنے کے لیے اپنی فوجی طاقت کا وحشیانہ استعمال کر رہا ہے۔ ورلڈ کشمیر اویئرنیس فورم کے سربراہ ڈاکٹر غلام نبی میرنے اس موقع پر کہاکہ 75سال قبل آج کے ہی دن بھارت نے بلا جواز طورپر جموں و کشمیر پرفوج کشی کی تھی ۔انہوں نے کہاکہ27اکتوبر کادن ہماری یادوں اور ہمارے ضمیر میں نقش ہے۔ یہ وہ دن تھا جب بھارت نے اپنی فوجیں جموں وکشمیر میں اتار کر اس پر غیر قانونی طورپر قبضہ کر لیاتھا۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف آواز بلند کریں اور کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں کے تحت ان کا حق خودارادیت دلانے کیلئے کردارادا کرے ۔ ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے کہا کہ کشمیریوں کو یقین ہے کہ غیر جانبدار مبصرین عالمی اصولوں، جمہوری اقدار، قانون کی حکمرانی اور بین الاقوامی انصاف کی بنیاد پر کشمیر کاز کی حمایت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کو صرف مذاکرات کے ذریعے ہی حل کیاجاسکتا ہے اور اگر امن عمل کو سنجیدہ، بامقصد اور نتیجہ خیز بنانا ہے تو کشمیریوں کو مذاکرات میں شامل کیاجانا چاہیے ۔ڈاکٹر فائی نے مزیدکہاکہ ہمارے پرامن احتجاج کا مقصد بائیڈن انتظامیہ کی توجہ جموں وکشمیر کی سنگین صورتحال کی طرف مبذول کرانا اور مودی حکومت پر تنازعہ کشمیر کے حل اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو روکنے کیلئے دبائو ڈالنا ہے۔سردار سرور خان ، انسانی حقو ق کے علمبرداروں ڈاکٹر مقصود چوہدری ، امتیاز خان ، سلیم قادری ، کشمیری امریکن ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر سردار زبیر خان ، آفات شاہ ، راجہ لیاقت کیانی ، سردار سجاد سرور، سردار آفتاب روشن ، اکرم بٹ ، مقصود چغتائی ، شفیق شاہ اور دیگر نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔
PHOTO-2022-10-27-22-59-26 PHOTO-2022-10-27-23-00-08 PHOTO-2022-10-27-23-00-27 (1) PHOTO-2022-10-27-23-00-47 PHOTO-2022-10-27-23-01-57 PHOTO-2022-10-27-23-02-29 PHOTO-2022-10-27-23-03-40