کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور تنظیموں کی طرف سے عباس انصاری کی وفات پراظہار تعزیت

سرینگر25اکتوبر() کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنمائوں اور تنظیموں نے سرینگر میں حریت کانفرنس کے سینئر رہنما مولوی عباس انصاری کی وفات پر گہرے رنج اور غم کا اظہار کیا ہے۔
غیر قانونی طور پر نظر بند جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے چیئرمین شبیر احمد شاہ نے نئی دلی کی تہاڑ جیل سے جاری ایک پیغام میں کشمیریوں کی جاری جدوجہد آزادی میں مولوی عباس انصاری کی خدمات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ عباس انصاری نے کشمیریوں کے حق خودارادیت کی طویل جدوجہد کے دوران کئی برس جیل کی سلاخوں کے پیچھے گزارے۔ انہوں نے کہا کہ مولوی عباس انصاری نے تحریک آزادی کشمیر کیلئے اپنی پوری زندگی وقف کررکھی تھی۔ شبیر احمد شاہ نے مزید کہا کہ مرحوم کی سیاسی، مذہبی اور سماجی خدمات کو کشمیر کی تاریخ میں طویل عرصے تک یاد رکھا جائے گا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے سرینگر سے جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ مولوی عباس انصاری کی رحلت سے تحریک آزادی کشمیر کاایک سنہرہ باب ختم ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرحوم اپنے مادر وطن پر بھارت کے قبضے کے خلاف مزاحمت اور استقامت کی علامت تھے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے غیر قانونی طورپر نظربند رہنماء نعیم احمد خان نے تہاڑ جیل سے جاری ایک بیان میں کہاکہ مولوی عباس انصاری کا شمار جدوجہد آزادی کشمیر کے بانیوں میں ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ عباس انصاری ایک عظیم مجاہد آزادی اور عالم دین تھے ۔حریت کانفرنس کے رہنمائوں سید بشیر اندرابی ، انجینئر ہلال احمد واراورخواجہ فردوس نے کہا کہ مولانا عباس انصاری کا انتقال تحریک آزادی کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے۔ وہ نہ صرف ایک عظیم مذہبی رہنما تھے بلکہ کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے علمبردار بھی تھے۔ ڈیموکریٹک حریت فرنٹ کے رہنمائوں چوہدری شاہین اقبال، غلام نبی وار، حکیم عبدالرشید، محمد عاقب، شبیر احمد ایڈووکیٹ، مزمل ایڈووکیٹ اور اسرار احمد نے ایک مشترکہ بیان میں مولوی عباس انصاری کے مشن کواسکے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اسلامی تنظیم آزاد جموں و کشمیر نے بھی مولوی عباس انصاری کو خراج عقیدت پیش کیاہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر ، سیکریٹری جنرل شیخ عبدالمتین اور سیکریٹری اطلاعات امتیاز وانی نے مولوی عباس انصاری کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایمانداری اور دیانت کی علامت تھے جو اپنی آخری سانس تک کشمیر پر اپنے موقف پر قائم رہے۔حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے سابق کنوینر، محمد فاروق رحمانی نے ایک بیان میں کہا کہ مولوی عباس انصاری ایک عظیم سیاست دان تھے جو مقبوضہ جموں و کشمیر کے تمام مسلمانوں کی اسلامی یکجہتی پر یقین رکھتے تھے۔ انہوں نے اپنی پوری سیاسی زندگی جموں و کشمیر کو بھارت کے ناجائز قبضے سے آزاد ی کی جدوجہد کیلئے میں صرف کی ۔آزاد جموں وکشمیر کے دیگر حریت رہنمائوں سید یوسف نسیم ،طاہر مسعود ، شمیم شال ، شیخ محمد یعقوب، الطا ف حسین وانی ،محمد حسین خطیب ، محمد رفیق ڈار ، منظور احمد شیخ ، خادم حسین ، سلیم ہارون، زاہد صفی ، میاں مظفر ، گلشن احمد ، زاہد اشرف ، جاوید اقبال بٹ ، شفیع ڈار ، الطاف حسین وانی اور الطاف احمد بٹ نے بھی مولوی عباس انصاری کی وفات پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے ۔
ادھرنماز ظہر کے بعد مولانا عباس انصاری کی نماز جنازہ میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی ۔ مسرور عباس انصاری نے انکی نماز جنازہ پڑھائی ۔ان کی میت کو ایک بڑے جلوس کی شکل میں زیڈی بل سرینگر میں انکے آبائی قبرستان میں لے جائی گئی ۔ جہاں انہیں آہوں اور سسکیوں کے درمیان سپرد خاک کیاگیا ۔