مقبوضہ جموں وکشمیر:مودی حکومت نے مزید 4 سرکاری ملازمین برطرف کر دیے

سرینگر 13 اگست (کے پی این) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں نریندر مودی کی زیر قیادت فسطائی بھارتی حکومت نے سیاسی انتقام کی اپنی پالیسی جاری رکھتے ہوئے مزید چار سرکاری ملازمین کو انکی یاانکے رشتہ داروں کی جاری تحریک آزادی سے وابستگی کی وجہ سے برطرف کر دیا ہے۔
برطرف کیے گئے ملازمین میں غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنما فاروق احمد ڈار کی اہلیہ اور آزادی پسند رہنما سید صلاح الدین کا ایک بیٹا بھی شامل ہیں۔چاروں ملازمین کو آئین کے آرٹیکل 311 کے تحت ملازمت سے برطرف کیا گیا تھا جو بھارتی حکومت کو بغیر کسی تحقیقات کے ملازمین کو برطرف کرنے کی اجازت دیتا ہے۔فاروق احمد ڈار المعروف بٹہ کراٹے اس وقت نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ ان کی اہلیہ Assabah-ul-Arjamand Khan جموں و کشمیر ایڈمنسٹریٹو سروسز آفیسردیہی ترقی کے ڈائریکٹوریٹ میں تعینات تھیں۔سید عبدالمعید، مینیجرانفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی ڈیپارٹمنٹ آف انڈسٹریز اینڈ کامرس، حزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین کے بیٹے ہیں۔
برطرف کیے گئے دیگر ملازمین میں ایک سائنسدان ڈاکٹر محب احمد بٹ اور کشمیر یونیورسٹی کے سینئر اسسٹنٹ پروفیسر ماجد حسین قادری شامل ہیں۔
یاد رہے کہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں اب تک درجنوں سرکاری ملازمین کو جموں و کشمیر پر بھارتی ناجائز قبضے سے آزادی کے لیے کشمیریوں کی جاری تحریک کی حمایت کرنے کے الزام میں برطرف کر دیا ہے۔