سکھ تنظیموں کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی ریاستی حیثیت کی بحالی کامطالبہ

جموں 11 اگست () غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں مختلف سکھ تنظیموں نے بھارتی قابض انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ جموں وکشمیر کی ریاستی حیثیت بحال کر کے مقبوضہ علاقے میں جلد اسمبلی انتخابات کرائے ۔
جموں میں بھائی کنہیا نشکم سیوا سوسائٹی کے چیف آرگنائزر ایس موہندر سنگھ کی صدارت میں سکھ تنظیموں کے ایک اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ جموں وکشمیر کی ریاستی حیثیت کو فوری طورپربحال کیا جائے کیونکہ مودی حکومت نے اپنے آئین کی 370اور 35Aکو منسوخ کر کے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کو ختم کر دیا ہے ۔
دریں اثنا انڈین نیشنل کانگریس کی مقبوضہ کشمیر شاخ کے صدر غلام احمد میر اور پارٹی کے دیگر رہنمائوں نے جموں میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کشمیریوں سے اپیل کی کہ وہ بی جے پی کے مذموم عزائم اورفرقہ پرست سیاست کو شکست دینے کے لیے جدوجہد کریں کیونکہ مودی حکومت اپنے مذموم مقاصد کی تکمیل کے لیے تمام سرکاری اداروں کو تباہ اور کمزور کرکے بھارت کی بنیادوں کو نقصان پہنچانے پر تلی ہوئی ہے۔ مقبوضہ کشمیرکی موجودہ صورتحال کاذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ مودی حکومت نے کشمیریوں سے انکی خصوصی حیثیت ، ملازمتیںاورتمام بنیادی حقوق چھین لئے ہیں اور پورے مقبوضہ علاقے کو مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تبدیل کردیا ہے ۔