ہندوتوا قوم پرست یوٹیوب کو بھارت میں مسلمانوں کے ا ستحصال کیلئے استعمال کر رہے ہیں،رپورٹ میں انکشاف

نئی دلی28 جون (کے پی این) نیویارک یونیورسٹی کے اسٹرین سینٹر فار بزنس اینڈ ہیومن رائٹس کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا نے بھارت میں مذہبی عدم برداشت کو شدید کر دیا ہے۔
رپورٹ میں بھارت کی حکمران بھارتیہ جنتا پارٹی اور دیگر ہندوتوا قوم پرست گروپوں کے حامیوں کی طرف سے مسلمانوں کو نشانہ بنانے پر روشنی ڈالی گئی ہے اور ملک میں یوٹیوب کے سب سے پریشان کن استعمال پر تشویش ظاہر کی گئی ہے ۔”یوٹیوب کے بطور ہتھیار استعمال:یوٹیوب نقصان دہ مواد کیسے پھیلاتا ہے اور اس کے بارے میں کیا کیا جا سکتا ہے ”کے عنوان سے رپورٹ میں گمراہ کن سیاسی پروپیگنڈہ ، صحت عامہ سے متعلق غلط معلومات اور تشدد کو بڑھکانے میں یو ٹیوب کے کردارکی نشاندہی کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مذہبی عدم رواداری بھارت میں یوٹیوب کی آمد سے بہت پہلے موجود تھی، لیکن سوشل میڈیا کے بڑے پیمانے پر استعمال نے نفرت کو شدید کر دیا ہے۔ یوٹیوب کے لیے بھارت سب سے بڑی مارکیٹ ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ خواتین کو دھمکیاں دینے والے آن لائن حملوں کو اکثر ہندوستان میں مسلم مخالف موضوعات کے ساتھ ملا دیا جاتا ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ قوم پرست ہندوستانیوں نے یوٹیوب پر با اثر لوگوں کے ذریعے خواتین کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کو پھیلا دیا ہے۔رپورٹ میں یوٹیوب کی ان مشہور شخصیات کے بارے میں بھی بات کی گئی ہے جنہوں نے خواتین کو دھمکیاں دی تھیں۔ سلی ڈیل اور بلی بائی ایپس کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے جب یوٹیوب نے خواتین سے نفرت کرنے والے کچھ یو ٹیوب اکائونٹس کو حذف کیا تو انہوں نے نئے اکائونٹ بنا لیے۔ عوامی ذرائع سے جمع کی گئی مسلم خواتین کی تصاویر کونیلامی کیلئے آن لائن پیش کیا گیا، کبھی توہین آمیز تبصرے کیے گئے اوران کا ریپ کرنے کی بات کی گئی۔