مقبوضہ کشمیرمیں قابض بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں اضافہ ،مزید دو کشمیری نوجوان شہید

سرینگر(کے پی اين )مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشتگردی می تیزی لاتے ہوئے منگل کو ضلع پلوامہ میں مزید دوکشمیری نوجوان کو شہید کردیا۔ پلوامہ میں انٹرینٹ سروس معطل کرنے کے علاوہ قابض بھارتی فوج کا آپریشن جاری ہے ،سرینگر ، کپواڑہ ، بارہمولہ ، بانڈی پورہ ، شوپیاں ، اسلام آباد ، کولگام ، ڈودہ ، راجوری اور پونچھ کے اضلاع قابض بھارتی فوج کے محاصرے میں ہیں ،  ،کے پی آئی کے مطابق قابض فوجیوں نے مقبوضہ کشمیرمیں اپنی ریاستی دہشت گردی میں تیزی لائی ہے اورکشمیریوں خاص کر نوجوانوں کا قتل عام جاری ہے دو نوجوانوں کو منگل کے روز پلوامہ ضلع کے علاقے اونتی پورہ کے گائوں راج پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران شہید کیا گیا۔آخری اطلاعات آنے تک علاقے میں فوجی کارروائی جاری تھی۔تاہم قابض بھارتی فوج نے اس بارے میں بتایا کہ  سیکورٹی فورسز کے ساتھ مل کر پلوامہ اور اونتی پورہ میں انسداد دہشت گردی کے دو آپریشن کئے ،جن میں دو عسکریت پسند مارے گئے ،اونتی پورہ میں محاصرہ جاری ہے،فوج کا دعوی تھا کہ اتوار کی سہ پہر تقریباً پونے 6 بجے، پلوامہ کے گنڈی پورہ پنگلنہ گائوں میں عسکریت پسندوں کی موجودگی کے بارے میں کولگام پولیس کے ذریعہ تیار کردہ ایک مخصوص ان پٹ پر، پولیس، 55آر ا?ر اور182/183 بٹالین سی آر پی ایف نے مشترکہ محاصرہ اور تلاشی کی کارروائی شروع کی۔پولیس کے مطابق آپریشن کے دوران مشترکہ تلاشی پارٹی جیسے ہی مشتبہ مقام کی طرف پہنچی تو نذیر احمد میر ولد محمد سلطان میر کے رہائشی مکان میں چھپے عسکریت پسندوں نے اندھا دھند فائرنگ کردی جس پر جوابی کارروائی کی گئی جس کے نتیجے میں تصادم ہوا۔اندھیرے کی وجہ سے کسی قسم کے جانی نقصان سے بچنے کے لیے آپریشن شام کے اوقات میں معطل کر دیا گیا اور رات گئے آپریشن دوبارہ شروع کیا گیا۔ اس کے بعد ہونے والے انکاونٹر میں دو مجاہدین مارے گئے جن کی شناخت عابد حسین شاہ ولد مرحوم مشتاق احمد شاہ ساکن مونگہامہ پلوامہ اور ثاقب آزاد صوفی ولد آزاد احمد صوفی ساکن امشی پورہ شوپیان کے طور پر کی گئی، جن کا تعلق کالعدم جیش محمد سے تھا ۔ثاقب آزاد صوفی 15روز قبل 16مئی کو لاپتہ ہوا تھا۔ اسکی عمر 19برس تھی۔عابد شاہ کے بارے میں بھی معلوم ہوا ہے کہ وہ بھی 12مئی کو ہی گھر سے لاپتہ ہوا تھا۔علاوہ ازیں پولیس ڈسٹرکٹ اونتی پورہ کے راجپورہ گائوںمیں فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان گولیوں کا تبادلہ ہوا۔آپریشن کے فوراً بعدپولیس نے کہا کہ گائوں میں کم سے کم عسکریت پسندوں کی موجودگی کا علم ہوا جس کے بعد آپریشن شروع کیا گیا۔اونتی پورہ قصبہ سے قریب4کلو میٹر دور راجپورہ چیک میں ملی ٹینٹوں کی موجود گی کے بعد پیر بعد دو پہر42ا?ر آر،سی آر پی ایف130 بٹالین اور ایس او جی نے مشترکہ طو پرر محاصرہ کر کے تلاشی کارروائی شروع کی۔سہ پہر 5بجے کے قریب جب محاصرہ کیا جارہا تھا تو یہاں چھپے ملی ٹینٹوں نے چند گولیوں چلا ئیںجس دوران فورسز نے بھی جوابی فائرنگ کی۔ یوں مختصراً طرفین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا لیکن اسکے بعدمکمل خاموشی چھاگئی۔ ابتدائی فائرنگ کے بعد مزید کمک کو علاقے میں طلب کیا گیا اور اس پورے علاقے کو سخت ترین محاصرے میں لیا گیا۔ گائوں کے باہر روشنی کا انتظام کیا گیا ہے اور سبھی داخلی و خارجی راستے بند کردیئے گئے ہیں۔علاوہ ازیں  قابض بھارتی فوج کے وادی کے طول و عرض میں محاصرے اور تلاشی آپشینز جاری ہیں ،بھارتی فوجیوں نے سرینگر ، کپواڑہ ، بارہمولہ ، بانڈی پورہ ، شوپیاں ، اسلام آباد ، کولگام ، ڈودہ ، راجوری اور پونچھ کے اضلاع میں بھی تلاشی اور محاصرے کی کارروائیاں جاری رکھیں۔ادھر ضلع پونچھ کے علاقے سوجیان میں ایک دھماکے میں ایک بھارتی فوجی زخمی ہو گی، بھارتی فوج کے 40 آرآر کے اہلکار معمول کی گشت پر تھے جس دوران فوجی میجر کا پائوں اچانک زیر زمین بچھائی گئی بارودی سرنگ پر پڑا،جس کے نتیجے میںزوردار دھماکہ ہوا اور  میجر شدید زخمی ہو گیا۔ واقعہ میں شدید زخمی ہونے والے میجر کی شناخت انوپم ککر کے طورپر ہوئی ہے جنہیں بعد ازاں ہیلی کوپٹر کے ذریعہ علاج و معالجہ کیلئے سرینگر لے جایا گیا جہاں وہ زیر علاج ہے