پہلی مرتبہ سانس سے کووڈ شناخت کرنے والا آلہ امریکہ میں منظور

واشنگٹن: امریکی فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے پہلی مرتبہ ایک ایسے نظام کی منظوری دی ہے جو سانس کے ذریعے صرف تین منٹ میں ٹیسٹ کرکے بتاسکتا ہے کہ مریض کورونا وبا کا شکار ہے یا نہیں۔ یہ آلہ 90 فیصد درست نتائج دیتا ہے۔

انسپیکٹ آئی آر نامی کمپنی نے اسے بنایا ہے جو گیس کروماٹوگرافی اور ماس اسپیکٹرومیٹری استعمال کرتے ہوئے سانس کا تجزیہ کرگا ہے۔ اسی لیے یہ مخصوص وائرس کی بجائے نامیاتی طیران پذیر مرکبات (وی او سی) سے بننےوالے پیٹرن کو تلاش کرتا ہے جو سارس کوو ٹو وائرس کی موجودگی میں خارج ہوتے ہیں۔ مجموعی طور پر یہ پانچ وی او سی کی شناخت کرتا ہے جو عموماً کووڈ مریضوں کی سانس میں موجود ہوسکتے ہیں۔

ایف ڈی اے کے مطابق اسے خاص مواقع اور ہنگامی حالات میں ہی استعمال کیا جاسکتا ہے جس پر 2500 سے زائد افراد کو آزمایا گیا ہے۔ معلوم ہوا کہ یہ 91 فیصد درستگی سے کووڈ کے مریض بھانپ لیتا ہے۔ اس موقع پر ایف ڈی اے نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ان کا ادارہ جدید ایجادات کی حوصلہ افزائی کرتا رہے گا تاکہ جدید طبی چیلنجز سے نبرد آزما ہوا جاسکے۔

یہی وجہ ہے کہ ادارے نے اسے طبی ٹیکنالوجی میں ایک سنگِ میل قراردیا ہے۔

انسپیکٹ آئی آر کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ انجینئروں نےایک بہت بڑے اور بھاری بھرکم گیس کروماٹوگراف اور ماس اسپیکٹرومیٹر کو ایک چھوٹے ڈبے تک محدو کردیا ہے۔ لیکن ایک ماہر شخص ہی اسے ڈاکٹروں کی نگرانی میں چلاسکتا ہے۔ اب تک اس کی قیمت معلوم نہیں ہوسکی۔