دہلی کی جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں ہندو انتہا پسندوں کے حملوںمیں کئی طلبا زخمی

نئی دہلی11اپریل()ہندو انتہا پسند تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد(اے بی وی پی)کے ارکان نے نئی دہلی میں جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے کاویری ہاسٹل میں طلباء کو بغیرسبزی والا کھانا کھانے سے روکا اور بہت سے لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
جواہر لعل نہرو یونیورسٹی کی طلباء یونین نے کہا کہ اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد کے ارکان نے طلباء کو ہاسٹل میں نان ویجیٹیرین کھانا کھانے سے روکا اور طلباء پر تشددکیا۔اس واقعے کے بعد یونیورسٹی میں طلباء کے درمیان جھڑپیں اور پتھرا ئوشروع ہوگیا جس میں متعدد طلباء زخمی ہوگئے۔ ڈپٹی کمشنر پولیس منوج سی نے میڈیا کو بتایا کہ کچھ طلباء زخمی ہوئے ہیں۔ طلباء یونین نے کہا کہ اے بی وی پی نے جو راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کی طلباء ونگ ہے، ہنگامہ کھڑا کیا، عملے کے ساتھ ہاتھا پائی کی اور ان سے کہا کہ وہ سبزیوں کے بغیر کوئی کھانا تیار نہ کریں۔طلباء یونین نے کہاکہ وہ یونیورسٹی کے عملے پر زبردستی کر رہے تھے کہ وہ رات کے کھانے کے مینو کو تبدیل کرے اور بغیر سبزی والا کھانا مینو سے خارج کر دے۔یونین نے کہاکہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی اور اس کے ہاسٹلز کا مقصد کسی ایک خاص طبقے کے لیے نہیں بلکہ سب کے لیے یکساں مواقع فراہم کرناہے۔