ڈزنی ورلڈ: مکی اور منی ماؤس کا روپ دھارنے والی خواتین کا سیاحوں پر ’نامناسب انداز‘ میں چھونے کا الزام

ڈزنی ورلڈ: مکی اور منی ماؤس کا روپ دھارنے والی خواتین کا سیاحوں پر ’نامناسب انداز‘ میں چھونے کا الزام

مختلف مشہور کارٹون کریکٹرز کا روپ دھار کر سیاحوں کو محظوظ کرنے والے والٹ ڈزنی ورلڈ کے چند ملازمین نے پولیس سے شکایت کی ہے کہ سیاح انھیں نامناسب انداز میں چھوتے ہیں۔

یہ ملازمین مشہورِ زمانہ مکی ماؤس، مِنی ماؤس اور ڈونلڈ ڈک کا لبادہ اوڑھ کر شائقین کو لطف اندوز کرتے ہیں۔

اس عملے کی تین خواتین ارکان نے پولیس سے شکایت کی ہے کہ انھیں رواں ماہ فلوریڈا میں اورلینڈو کے پاس ایک تھیم پارک مین نامناسب انداز سے چھوا گیا۔

مکی ماؤس کے لباس میں ملبوس خاتون نے کہا کہ ایک بڑی عمر کی خاتون سیاہ نے ان کے سر پر اس زور سے تھپکی دی کہ وہ زخمی ہو گئیں۔

جو خواتین منی ماؤس اور ڈونلڈ ڈک کا کردار ادا کر رہی تھیں انھوں نے الزام لگایا ہے کہ ان کے جسم کے مختلف حصوں کو نامناسب انداز میں ’دبایا‘ گیا۔

یہ بھی پڑھیے

مِنی ماؤس کی آواز ’دم توڑ‘ گئی

انوکھے ملزموں کی عجیب و غریب سزائیں

شمالی کوریائی کارٹون میں ’امریکہ مخالف‘ پیغام

ان معاملات کی تحقیق کرنے والے پولیس دفتر نے کہا ہے کہ جن خواتین نے منی ماؤس اور ڈونلڈ ڈک کے لباس پہن رکھے تھے انھوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنے الزامات کے تحت چارجز عائد کرنا نہیں چاہتی ہیں۔

جبکہ پولیس نے مکی ماؤس کا کردار ادا کرنے والی خاتون سے کہا ہے کہ یہ معاملہ دیوانی ہے نہ کہ فوجداری۔

یہ معاملات اس وقت سامنے آئے جب 51 سالہ ایک شخص کو ڈزنی پرنسس کا کردار کرنے والی ایک خاتون کی شکایت پر نومبر میں گرفتار کیا گیا تھا۔ خاتون نے تحقیق کرنے والوں کو بتایا کہ فوٹو لینے کے دوران اس شخص نے ان کے سینے کو ’ٹٹولا‘ تھا۔

ڈزنی کے ایک ترجمان نے بی بی سی کو بتایا کہ ’ہر کسی کو کام کی جگہ محفوظ محسوس کرنا چاہیے اور اس لیے ہم اپنے تمام کاسٹ اراکین سے کہتے ہیں کہ اگر وہ کسی مشکل میں ہوں تو اسے بیان کریں۔‘

’ہم اپنے کاسٹ ممبرز کی بھلائی کے لیے بہت سے وسائل فراہم کرتے ہیں جن میں اس جگہ موجود قانون نافذ کرنے والے افسران کی بوقت ضرورت دستیابی بھی ہے۔‘

حالیہ واقعات کو سب سے پہلے اولینڈو سینٹنل نے رپورٹ کیا اور یہ واقعہ تین اور چار دسمبر کے دوران پیش آئے۔

پہلا واقعہ تین دسمبر کو پیش آیا جب پولیس کو اینیمل کنگڈم تھیم پارک کے ایک ریستوراں میں طلب کیا گیا۔

پولیس رپورٹ میں کہا گيا ہے کہ ساٹھ سے زائد برس کی عمر کی ایک خاتون نے ایک پروگرام میں ڈونلڈ ڈک کا کردار ادا کرنے والی خاتون سے کہا کہ کیا وہ اسے چوم سکتی ہیں؟

ڈونلڈ ڈک نے چومنے کی اجازت دی لیکن خاتون نے بغیر اجازت کے اس کے ’پورے سینے کو چھونا شروع کر دیا۔‘

جب انھوں نے بھاگنے کی کوشش کی تو اس خاتون نے اسے پکڑ لیا اور اپنا ہاتھ اس کے لباس میں ڈال دیا اور ‘پاگلوں کی طرح اس کی چھاتی کو برا کے اوپر سے چھونے لگی۔‘

انھوں نے پولیس کو بتایا کہ ’ایسا لگتا ہے کہ اس (خاتون کو) بھولنے کی بیماری ہے‘ اور یہی وجہ ہے کہ انھوں نے معمر خاتون کے خلاف مزید قانونی کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

چار دسمبر کو تین افراد پر مشتمل ایک خاندان میجک کنگڈم تھیم پارک میں مکی ماؤس کا کردار ادا کرنے والی خاتون کے پاس پہنچا۔

پولیس نے بتایا کہ خاندان کی بڑی عمر کی خاتون نے ’اپنے پوتے کو یہ دکھانے کے لیے کہ میکی نقصان نہیں پہنچائے گا‘ اس کے سر پر پانچ بار تھپکی دی۔

مکی ماؤس کا کردار ادا کرنے والی خاتون نے تفتیش کرنے والوں کو بتایا کہ اس کی وجہ سے ان کی گردن میں موچ آ گئی جس کے لیے انھیں ہسپتال سے رجوع کرنا پڑا۔

ملازم کا کہنا ہے کہ انھیں یہ نہیں لگتا کہ بوڑھی خاتون کا انھیں نقصان پہنچانے کا کوئی ارادہ تھا لیکن انھوں نے اس واقعے کو رپورٹ کیا لیکن انھیں بتایا گیا کہ یہ دیوانی کا معاملہ ہے نہ کہ فوجداری۔