یوکرین پر حملےکیخلاف روس میں احتجاج، مظاہرین نے پیوٹن کو ہٹلر قرار دیدیا

روس کی جانب سے یوکرین پر حملے کے بعد ماسکو میں صدر پیوٹن کے خلاف مظاہرے شروع ہوگئے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرین پر روس کے حملے کے چند گھنٹے بعد ہی روسی شہری سڑکوں پر آگئے اور انہوں نے یوکرین پر روسی حملے کی مخالفت کرتے ہوئے صدر پیوٹن کے خلاف احتجاج کیا جب کہ مظاہرین نے صدر پیوٹن کو ہٹلر قرار  دیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دارالحکومت ماسکو میں جمعرات کی رات تقریباً ایک ہزار سے زائد افراد نے یوکرین پر حملے کے خلاف احتجاج کیا اور جنگ کی مخالفت کی جب کہ اس موقع پر کار سوار شہریوں نے بھی مظاہرین کا ساتھ دیتے ہوئے ہارن بجائے۔

میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ دارالحکومت ماسکو کے علاوہ سینٹ پیٹرس برگ سمیت دیگر شہروں میں بھی عوام کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور صدر کے اقدام کی مخالفت کی۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر بھی روسی عوام نے یوکرین پر حملے کی مخالفت کی اور اپنی حکومت کے اقدام کی مذمت کی۔

علاوہ ازیں کئی ممالک میں روسی سفارتخانوں کے باہر بھی یوکرین پر حملے کے خلاف احتجاج کیا گیا جن میں ٹوکیو، تل ابیب، بیروت، نیویارک میں شہریوں نے احتتجاج کیا اور یوکرین میں امن کی حمایت کی۔

ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے کام کرنے پر امن کا نوبل پرائز جیتنے والی تنظیم نے بھی جنیوا میں اقوام متحدہ کے یورپین ہیڈکوارٹرز کے سامنے احتجاج کیا۔