رضوان کی اعلیٰ قیادت نے مشتاق کا دل جیت لیا

محمد رضوان کی قائدانہ صلاحیتوں نے مشتاق احمد کا دل جیت لیا۔

نائب کوچ کا کہنا ہے کہ ملتان سلطانز کے کپتان ٹیم پلان پر عمل درآمد اور کرکٹ کی اچھی سمجھ بوجھ کا میدان میں استعمال بھی کرتے ہیں، وہ فیصلہ سازی کی صلاحیت اور خلوص نیت سے بھی رکھتے ہیں، ٹیم صرف اوپنرز پر انحصار نہیں کرتی، ہمیں مختلف کرکٹرز نے میچز جتوائے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pkکو انٹرویو میں ملتان سلطانز کے نائب کوچ و اسپن بولنگ کوچ مشتاق احمد نے کہا کہ ایچ بی ایل پی ایل 7میں ملتان سلطانز کی فتوحات مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ ہیں، انسان صرف کوشش کرسکتا ہے، نتائج اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہیں،محمد رضوان ایک اچھے کپتان ہیں،وہ سب کو ساتھ لے کر چلتے ہوئے ٹیم پلان پر عمل درآمد کرتے ہیں،رضوان کرکٹ کی اچھی سمجھ بوجھ کا میدان میں استعمال بھی کرتے ہیں۔

کھلاڑی کپتان کی عزت کرتے ہوئے ان کی باتوں کو وزن دیتے ہیں،ڈاکٹر کی دوا سے زیادہ یقین کی وجہ سے شفا ہوتی ہے،ہم کوچز تو صرف اپنا تجربہ منتقل کرتے ہیں مگر کریڈٹ محمد رضوان اور کھلاڑیوں کو جاتا ہے،کسی بھی عمل میں مشاورت اور تال میل سے مناسب قدم اٹھانا ہی بہترین طریقہ کار ہے۔

گذشتہ سال قیادت میں تبدیلی سے ٹیم کا مزاج بدل جانے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ صرف یہی ایک وجہ نہیں مگر محمد رضوان اپنی کارکردگی سے قیادت کا حق ادا کرتے ہیں،وہ فیصلہ سازی کی صلاحیت کے ساتھ خلوص نیت بھی رکھتے ہیں،کپتان کیلیے کھلاڑیوں کو غلطیوں سے آگاہ کرنے کے ساتھ ان کو دبائو سے نکالنا بھی ضروری ہے۔

مثال کے طور پر ورلڈکپ1992 میں برسبین میں میری بولنگ پر10اوورز میں 70رنز بن گئے، عمران خان نے مجھ سے کہا کہ تم نے اچھی بولنگ اور پوری کوشش کی،کپتان اس طرح حوصلہ بڑھائے تو کھلاڑی میں بھی پرفارم کرنے کا جذبہ بیدار ہوتا ہے۔اوپنرز پر ہی بیٹنگ کا زیادہ انحصار ہونے کے سوال پر مشتاق احمد نے کہا کہ کسی بھی ٹیم میں 2یا 3کرکٹرز زیادہ متاثر کن ہوتے اور دیگر بوقت ساتھ دیتے ہیں۔

ملتان سلطانز میں بھی اوپنرز نے پرفارم کیا ، ساتھ خوشدل شاہ نے مشکل صورتحال میں مختصر مگر جارحانہ اننگز کھیل کر میچز جتوائے ہیں، ٹم ڈیوڈ اور رائیلی روسو نے بھی پرفارم کیا،خوشدل نے بولنگ میں بھی بہتر کارکردگی دکھائی۔

سب مل جل کر پرفارم کرتے ہوئے کارکردگی میں تسلسل برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ فائنل کے حوالے سے مشتاق احمد نے کہا کہ ٹاپ پر مقابل آنے والی کوئی ٹیم بھی کمزور نہیں ہوتی،حریف کو عزت دینا پڑتی ہے، اس کی کمزوریاں ضرور ہوتی ہیں مگر اپنی قوت کا بہترین استعمال کرنا پڑتا ہے۔

شان مسعود نے قیادت سے محرومی کو کبھی مسئلہ نہیں بنایا

مشتاق احمد نے کہا کہ شان مسعود نے قیادت سے محرومی کو مسئلہ بنانے کے بجائے صرف ٹیم کیلیے سوچ کر دل جیتے،اسی وجہ سے ان کی کھلاڑیوں میں عزت بڑھی،اوپنر اپنی کرکٹ میں بہتری لائے ہے،کپتان محمد رضوان کے ساتھ ان کا اچھا تال میل ہے، اسی پرفارمنس کی وجہ سے وہ پاکستانی ٹیسٹ ٹیم میں بھی دوبارہ شامل ہو گئے، وائٹ بال میں شان اپنی صلاحیتیں ثابت کررہے ہیں، یہ سب کچھ ان کے مثبت رویے کی وجہ سے ممکن ہوا۔

دھانی کے پْرجوش انداز سے سب لطف اندوز ہوتے ہیں، بدلنے کی ضرورت نہیں

مشتاق احمد نے کہا کہ شاہنواز دھانی کے پرْجوش انداز سے سب لطف اندوز ہوتے ہیں،اس کو بدلنے کی کوئی ضرورت نہیں،جشن منانے کا یہ انداز پیسر کی خامی نہیں قوت ہے،اس سے ٹیم اور کرائوڈ سب کا حوصلہ جوان ہوتا ہے۔

کبھی اس طرح کا انداز ٹیم کو دبائو سے نکالنے میں بھی مدد گار ثابت ہوتا ہے۔انھوں نے کہا کہ اصل اہمیت اس بات کی ہے کہ بولنگ کرتے ہوئے گیند اور بیٹر سے توجہ نہ ہٹے،بعد میں جشن کسی انداز میں بھی منایا جائے اس سے کسی کو کوئی مسئلہ نہیں ہوتا بلکہ ہم سب تو اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔

فالکنر کے رویے سے مایوسی ہوئی کبھی کرکٹرز کو ادائیگیوں کا مسئلہ نہیں رہا

مشتاق احمد نے کہا کہ جمیز فالکنر کے رویے سے مایوسی ہوئی،ایچ بی ایل پی ایس ایل میں کبھی کرکٹرز کو ادائیگیوں کا مسئلہ نہیں رہا،یہاں سب سے پہلے رقم ادا کردی جاتی ہے،اسی لیے غیر ملکی کرکٹرز یہاں کھیلنا پسند کرتے ہیں،جیمز فالکنر لیگ میں اپنے ملک آسٹریلیا کی بھی نمائندگی بھی کررہے تھے، ان کو اس طرح کے رویے کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے تھا۔

انھوں نے کہا کہ کرکٹ کی دنیا میں ایچ بی ایل پی ایس ایل اپنے معیار کی وجہ سے پہچانی جاتی ہے،اس کا اندازہ یوں لگایا جاسکتا ہے کہ ٹم ڈیوڈ بگ بیش چھوڑ کریہاں کھیلنے کیلیے آئے، ان کا کہنا تھا کہ وہ اپنی کرکٹ میں بہتری لانا چاہتے ہیں اس لیے یہ فیصلہ کیا،یہاں بولنگ کا معیار بہترین ہے۔

کورونا کے باوجود کرکٹرز کو فائیو اسٹار زندگی مل رہی ہے

مشتاق احمد نے کہا کہ بائیوببل سے مشکلات تو ہوتی ہیں مگر کرکٹرز خوش قسمت ہیں، کورونا کی وجہ سے لوگوں کو بے پناہ مالی مشکلات ہوئی ہیں لیکن کرکٹرز کو فائیو اسٹار زندگی مل رہی ہے،کھلاڑیوں کا شوق ہی ان کا روزگار بھی ہے،کرکٹرز پریشان ہوتے ہیں مگر ہم ان کو اسی طرح کے باتوں سے حوصلہ دیتے ہیں کہ آپ بْرے وقت میں بھی شائقین کو تفریح فراہم کررہے ہیں۔