ظاہر جعفر کو برسوں قید کی بھی سزا، نور مقدم کیس کا تحریری فیصلہ جاری

اسلام آباد کی عدالت نے نور  مقدم قتل کیس کا مختصر تحریری فیصلہ جاری کردیا۔

ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے مختصر تحریری حکم نامہ جاری کیا جس میں مجرم ظاہرجعفر کو سزائے موت اور دیگر دفعات کے تحت بھی سزائیں سنائی گئی ہیں۔

عدالتی  فیصلے میں کہا گیا ہےکہ مجرم ظاہر جعفر کو دفعہ 364 پر 10 سال سزا قید اور ایک لاکھ روپےجرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے جب  کہ مجرم ظاہرجعفر کو دفعہ 342 کے تحت ایک سال قید با مشقت کی سزا بھی سنائی گئی ہے۔

عدالتی فیصلے کے مطابق مجرم ظاہر جعفر کو جنسی زیادتی پر 25  سال قیداور  2 لاکھ روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی ہے جب کہ ظاہرجعفر کو عدالتی کاروائی کےاخراجات کی مد میں 5 لاکھ روپے مدعی کو دینے کا حکم دیا ہے۔

واضح رہےکہ اسلام آباد کی عدالت نور  مقدم قتل کیس میں مرکزی ملزم ظاہر  جعفر کو سزائے موت سنائی ہے جب کہ مالی اورچوکیدار کو بھی 10،10 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، عدالت نے ظاہر جعفر کے والدین کو کیس سے بری کردیا  ہے۔

نور مقدم قتل کیس میں نامزد ظاہر جعفر پر الزام تھا کہ اس نے 20 جولائی 2021 کو اپنے گھر میں نور مقدم کو قتل کیا، پولیس نے ظاہر جعفر کو خون آلود قمیض میں سیکٹر ایف سیون اسلام آباد کے گھر سے گرفتار کیا اور آلہ قتل بھی برآمد کیا تھا۔