عوام اپوزیشن کی طرف دیکھ رہے ہیں، عدم اعتماد کا رسک لینا چاہیے: مریم

اسلام آباد: مسلم لیگ  (ن)   کی رہنما مریم نواز  نے کہا   ہےکہ عوام اپوزیشن کی جانب دیکھ رہے  ہیں کہ کوئی ان کے لیے آواز اٹھائے جب کہ تحریک عدم اعتماد ایسا رسک ہے جو لینا چاہیے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ عمران خان جس ملک میں جاتے ہیں وہاں دوسرے ملک کی برائیاں شروع کردیتے ہیں، وہ دوسرے ملک سے بنے بنائے تعلقات بگاڑ  آتے ہیں،  پاکستان کے جن ملکوں سےاچھے تعلقات تھے انہوں نے وہ بھی برباد کردیے۔

انہوں  نے کہا کہ پاکستان اکیلاکھڑا ہے، عمران خان نےمعیشت ہی تباہ نہیں کی بلکہ خارجہ پالیسی بھی بربادکی، آج دوست ملک بھی پاکستان کو منہ لگانے کو تیار نہیں، عمران خان براہ کرم غیر ملکی دورے نہ کیا کریں، آپ   کسی ریاست کے بادشاہ نہیں ہیں، یہ چین پیسہ مانگنے گئے تھے اور پیسہ بھی نہیں ملا،  انہیں فی الحال وزیراعظم ہاؤس کے ایک کمرے میں بند کردینا چاہیے۔

لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان کو روکنا چاہیے، اگر جارہے ہیں تو ہاتھ جوڑ کر روکنا چاہیے، ایک ایک پائی کا حساب دینا ہوگا، لندن بھاگنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

انہوں  نے مزید کہا  کہ تمام اتحادی جماعتوں سمیت سب سے کہتی ہوں عوامی آواز پر لبیک کہنا چاہیے،  یہ جنگ عوام اور اقتدار کے درمیان ہے۔

مریم نواز  کا کہناتھا کہ کل جو ہوا اور جو پچھلے کچھ دن سے دیکھ رہی ہوں اس سے مشرف کے آخری ایام یاد آتے ہیں، مجھے وہ  دن  یاد آرہا تھا جب ججز اور چیف جسٹس کوبالوں سے پکڑ کر شاہراہ دستور پر گھسیٹا تھا، جب عمران خان کی حالت دیکھتی ہوں تو مشرف کا وہ دور یاد آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب محسن بیگ نے آپ کو ایک ارب روپیہ جمع کرکے دیا تب تو وہ اچھے تھے، انہوں نے تنقید کی تو آپ نے ان کی دیواریں پھلانگنا شروع کردیں، ہم پر صحافیوں نے بیجا تنقید بھی کی، ہم نے تو کسی کو نشانہ نہیں بنایا، کیا آپ کوئی ایسی شخصیت ہیں جن پر تنقید نہیں کی جاسکتی۔

مریم  نواز نے کہا   کہ جو اسٹینڈرڈ آپ اپنی اہلیہ کیلئے چاہتے ہیں وہی اسٹینڈرڈ محترمہ کلثوم نواز کیلئے ہونا چاہیے تھا لیکن آپ کے لوگ اسپتال میں گھس گئے تھے، جب میں والدہ کی عیادت کیلئے لندن میں گھر سے اسپتال جارہی ہوتی تھی تو پی ٹی آئی ورکرز کھڑے ہوتے تھے، پی ٹی آئی کے وہ ورکرز مجھے گالیاں نکالا کرتے تھے، پی ٹی آئی کے لوگوں نے میری والدہ ،مجھ پر اور میرے بچوں پر حملہ کیا، کون سے مخالف کی بہو، بیٹی، بہن ماں آپ کے انتقام سے بچی ہے، مجھے بے گناہ ہوتے ہوئے آپ نے ڈیتھ سیل میں ڈالا، میں جب گلگت بلتستان میں مہم چلا رہی تھی تو آپ کے وزرا نے اخلاق سے گری ہوئی تقریریں کیں۔

ان کاکہنا  تھاکہ وہ تقریریں جب جب سنی جائیں گی تو ہر عزت دار کا سر شرم سے جھک جائے گا، اس وقت تو خان صاحب ان وزرا کو شاباش دیا کرتے تھے، جو آپ نے کیا وہ آپ کے ساتھ ہوگا، تنقید برداشت کرنے کا حوصلہ رکھیں۔

مریم نواز  نے کہا کہ آپ نے کل ایک ہی جھٹکے میں پیٹرول پر 12 روپے بڑھا دیے، عوام آپ کو بددعائیں دے رہے ہیں، پیٹرول کی قیمت جو بڑھی ہے یہ انتہائی شرم کا مقام ہے، عوام کو سرکاری پیٹرول نہیں ملتا لیکن یہ واحد وزیراعظم ہیں جو عوام کے خرچے پر بنی گالہ سے پی ایم ہاؤس ہیلی کاپٹر پر آتا ہے۔

ان کا  کہنا تھا کہ تحریک عدم اعتماد ایسا رسک ہے جو لینا چاہیے، عوام اپوزیشن کی جانب دیکھ رہے  ہیں کہ کوئی ان کے لیے آواز اٹھائے، اگر اپوزیشن اس وقت ردعمل نہیں دکھائےگی توعوام ان کوبھی ذمہ دار ٹھہرائیں گے۔

ایک  سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ جب ایکسٹینشن کا ذکر ہوگا تو ضرور جواب دوں گی، ابھی یہ سوال قبل از وقت ہے۔