مزمل ایوب ٹھاکر اور ڈاکٹر آصف ڈار کے خلاف تمام الزامات ختم کیے جائیں ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم دونوں رہنماوں کے خلاف یو اے پی اے کے تحت بلا جواز کیس کے لیے ہندوستانی حکومت کو جوابدہ ٹھہرایا جائے۔

واشنگٹن()واشنگٹن میں قائم تنظیم ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم(ڈبلیو کے ایف ایم )نے  لندن اور سعودی عرب میں مقیم کشمیری رہنماوں مزمل ایوب ٹھاکر اور ڈاکٹر آصف ڈار کے خلاف سری نگر میں مقدمے کی مزمت کی ہے ۔کے پی آئی کے مطابق  ورلڈ کشمیر اویئرنس فورم نے واشنگٹن سے جاری بیان میں کشمیری سیاسی کارکنوں ڈاکٹر آصف ڈار اور مزمل  ایوب ٹھاکر کے خلاف بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی ائے کے دھوکہ دہی کے الزامات کی مذمت کی ہے ۔ ڈاکٹر آصف ڈارکشمیر کے سب سے کامیاب اور پرامن کارکنوں میں سے ایک ہیں، وہ ایک انستھیزیا لوجسٹ اور کشمیری نوجوانوں کے لیے رول ماڈل ہیں۔ مزمل ایوب ٹھاکر لندن میں مقیم انسانی حقوق کے لیے کام کرنے  والے اور کشمیری نسل سیاسی کارکن ہیں۔جمعرات، 6 جنوری کو، بھارتی پولیس نے ڈاکٹر آصف ڈار اور مزمل ایوب ٹھاکر کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ( یو اے پی ائے )  کے تحت مقدمہ درج کیا ہے ۔ مزمل ایوب ٹھاکر اور ڈاکٹر آصف ڈار جموں و کشمیر پر ہندوستان کے استعماری قبضے کے خلاف اپنی پرامن مزاحمت کے لیے جانے جاتے ہیں اور وہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول کی کوششوں کے بے خوف حامی ہیں۔  مزمل ایوب ٹھاکر  کشمیریوں کے حق خودارادیت کے بارے میں ایک نوجوان عوامی مقرر ہیں جنہیں سوشل میڈیا  میں بڑی تعداد میں فالو کیا جارہا ہے ۔ بھارتی حکومت  اس طرح کے اقدامات سے مقامی آبادی کی آزادی اظہار رائے اور کشمیر کو غیر ملکی قبضے سے نجات دلانے کے لیے سرگرم کارکنوںکی کوششوں کو دبا  رہی ہے  ۔ بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی ائے کی طرف سے کیے گئے اقدامات کشمیریوں کی پرامن آواز کو  دبانے  کی بھارتی حکومت کی کوشش کا حصہ ہیں۔  یو اے پی ائے کا استعمال کارکنوں، سیاسی رہنماں اور صحافیوں کو ہراساں کرنے، ان پر حملہ کرنے اور قید کرنے کے لیے کیا  جارہا ہے ۔ جموں و کشمیر کے لوگوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں جاری ہیں،مزمل ایوب ٹھاکر اور ڈاکٹر آصف ڈار  جیسے کارکنوں کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ ہندوستانی افواج کے مظالم کو باقی دنیا کے سامنے بے نقاب کرتے رہیں۔  ہم مزمل ایوب ٹھاکر اور ڈاکٹر آصف ڈار   اور کشمیری عوام کے خلاف ہندوستان کے اقدامات کی شدید مخالفت میں کھڑے ہیں۔ ہم پورے خطے میں آزادی اظہار اور اظہار رائے پر پابندی کی مذمت کرتے ہیں۔یہ ضروری ہے کہ ہم کشمیر میں آزادی اظہار پر بھارتی حکومت کے حملے کو روکیں اور ہم اقوام متحدہ اور عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ انسانی حقوق کے کارکنوں، سیاسی رہنماں اور مقامی صحافیوں کو زبردستی خاموش نہ کیا جائے۔مزمل ایوب ٹھاکر اور ڈاکٹر آصف ڈار  کا  کشمیر پر بھارتی قبضے کے خلاف مزاحمت کا جذبہ کشمیری نوجوانوں اور مزاحمتی کارکنوں کے لیے ایک تحریک ہے۔  کشمیریوں کی جانب سے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ  مزمل ایوب ٹھاکر اور ڈاکٹر آصف ڈار  کے خلاف تمام الزامات ختم کیے جائیں اور یو اے پی اے کے تحت بلا جواز کیس کے لیے ہندوستانی حکومت کو جوابدہ ٹھہرایا جائے۔