وزارت تعلیم، صحت اور عدلیہ عوام کی توقعات پر پورا نہ اتر سکے، تازہ سروے جاری

ایک تازہ ترین سرورے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ وزارت تعلیم، وزارت صحت اور عدلیہ عوام کی توقعات پر پورا نہیں اتر سکے۔

اپسوس پاکستان کی جانب سے کیے گئے سروے میں ملک بھر سے 1100 سے زائد افراد نے حصہ لیا جس میں ان سے مختلف وزارتوں کی کارکردگی سے متعلق پوچھا گیا۔

سروے میں عوام نے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود، این سی او سی، وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان اور عدلیہ کی کارکردگی کو توقعات سے خراب قرار دیا۔

وزیر تعلیم شفقت محمود کی کارکردگی

سروے میں 46 فیصد پاکستانیوں نے وزیر تعلیم شفقت محمود کی کارکردگی کو توقعات سے خراب کہا جب کہ 14فیصد نے وفاقی وزیر کی کارکردگی کو توقع سے بہتر قرار دیا۔ اس کے علاوہ 40 فیصد عوام نے کہا کہ جیسی توقع تھی شفقت محمود نے ویسے ہی کام کیا۔

وزارتِ تعلیم کی کارکردگی سے نصف سے زائد عوام غیر مطمئن

سروے میں 45 فیصد نے وزارتِ تعلیم کی کارکردگی کو توقعات سے خراب قرار دیا، 18 فیصد نے توقعات سے بہتر  جبکہ 37 فیصد نے جیسی  توقع تھی ویسی ہی کارکردگی ہونے کا کہا۔

این سی او سی کی کارکردگی

اپسوس کے مطابق 40 فیصد پاکستانی این سی او سی کی کارکردگی کو بھی توقعات سے خراب کہتے نظر آئے، 21 فیصد نے توقعات سے بہتر کہا اور 39 فیصد نے جیسی کارکردگی کی توقع تھی ویسی ہی ہونے کا کہا۔

 معاون خصوصی ڈاکٹر فیصل سلطان کی کارکردگی

 وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کی کارکردگی کو  45 فیصد پاکستانیوں نے توقعات سے خراب قرار دیا جبکہ 16 فیصد نے بہتر اور 39 فیصد نے جیسی کارکردگی کی توقع تھی ویسی ہی ہونے کا کہا۔

47 فیصد پاکستانی عدلیہ کی کارکردگی سے بھی ناخوش

سروے میں عدلیہ کی کارکردگی کو 47 فیصد پاکستانیوں نے توقعات سے خراب قرار دیا، 15 فیصد نے توقعات سے بہتر جب کہ 38 فیصد نے کہا کہ جیسی توقع تھی عدلیہ کی کارکردگی ویسی ہی رہی۔