انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) میں سنٹر فار سٹریٹجک پرسپیکٹیو (سی ایس پی) نے "کلائمیٹ ڈپلومیسی” پر ایک پبلک ٹاک کا انعقاد

اسلام آباد()موسمیاتی ڈپلومیسی
انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹیجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) میں سنٹر فار سٹریٹجک پرسپیکٹیو (سی ایس پی) نے "کلائمیٹ ڈپلومیسی” پر ایک پبلک ٹاک کا انعقاد کیا۔ اس مذاکرے کے مہمان مقرر ڈاکٹر عادل نجم، افتتاحی ڈین فریڈرک ایس پردی اسکول آف گلوبل اسٹڈیز، اور بوسٹن یونیورسٹی تھے۔
اپنے استقبالیہ کلمات میں سفیر اعزاز احمد چوہدری ڈائریکٹر جنرل آئی ایس ایس آئی نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی ایک سنگین خطرہ ہے جسے دنیا تسلیم کرتی ہے اور اس خاص مسئلے سے نمٹنے کے لیے بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔
ڈاکٹر عادل نجم نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کو موسمیاتی ڈپلومیسی کو مختلف انداز میں لینے کی ضرورت ہے، جب کہ اس مسئلے پر سنجیدگی کی کوئی کمی نہیں ہے، تاہم پاکستان کو موسمیاتی ڈپلومیسی کو کسی بھی دوسرے مسئلے سے زیادہ ایک اسٹریٹجک مسئلے کے طور پر لینے کی ضرورت ہے۔ اپنے تبصروں میں ڈاکٹر نجم نے موسمیاتی تبدیلی اور موسمیاتی ڈپلومیسی کے حوالے سے متعدد مسائل اور خدشات کا ذکر کیا۔ ان کا خیال تھا کہ ماضی میں ہونے والی متعدد عالمی کانفرنسوں سے قطع نظر دنیا کوئی بھی معاہدہ کرنے میں ناکام رہی ہے۔ موسمیاتی تبدیلی اب مستقبل کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ مسلسل انسانی موافقت کے ساتھ روزمرہ کا مسئلہ بن گیا ہے اور پاکستان بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہے۔ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جس نے زیادہ تر ترقی پذیر ممالک بشمول پاکستان کو متاثر کیا ہے کیونکہ پاکستان کی تقریباً ایک تہائی آبادی کو بنیادی طور پر موسمیاتی موافقت کے حوالے سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ زراعت کا شعبہ زیادہ تر پانی کی وجہ سے ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان جیسے ممالک جو زیادہ آب و ہوا، زراعت اور پانی پر انحصار کرتے ہیں، انہیں موسمیاتی تبدیلی کی سب سے زیادہ قیمت برداشت کرنی پڑے گی، اس لیے پاکستان کو اس مسئلے کو سفارتی طور پر حل کرنے کے لیے قومی اور بین الاقوامی سطح پر اپنی کوششیں بدلنا ہوں گی۔  انہوں نے مزید کہا کہ G-77 کے سربراہ کے طور پر   بین الاقوامی سطح پر اپنی کوششیں بدلنہ ہوں گی۔ ڈاکٹر نجم نے موسمیاتی ڈپلومیسی کی ناکامی پر روشنی ڈالی اور پانچ اہم مسائل اٹھائے جن میں علم پر عمل کرنے میں ناکامی، مذاکرات کی ناکامی، سفارت کاری کی ناکامی، اور سیاست کی ناکامی شامل ہیں۔ اپنی گفتگو کا اختتام کرتے ہوئے، ڈاکٹر نجم نے ملٹی لیٹرل ازم  کی ناکامی پر روشنی ڈالتےہوئےکہاکہ یہ کووڈ 19 جیسے  وبائی مرض کے دوران اور اسی طرح موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے کو حل کرنے میں بھی ناکام رہا ہے۔
سفیر اعزاز احمد چوہدری نے تقریب میں شرکت کرنے پر مقررین اور شرکاء کا شکریہ ادا کرتے ہوئے گفتگو کا اختتام کیا۔