کشمیر میں شہریوں کو مارنے کے واقعے کی ٹائم بائونڈ عدالتی تحقیقات کرائی جائے پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن کا بھارتی صدر رام ناتھ کووند کے نام خط

سری نگر() مقبوضہ کشمیر کی  چھے بڑی بھارت نواز جماعتوں  کے اتحادپیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن (PAGD)،نے  بھارتی صدر ہند رام ناتھ کووند سے کہا ہے کہ کشمیر میں شہریوں کو مارنے کے واقعے کی  ٹائم بائونڈ عدالتی تحقیقات کرائی جائے، غلطی کرنے والے اہلکاروں کو کتاب اور قانون کے تحت سزا دی جائے، مارے گئے شہریوں کو لواحقین کو مذہبی رسومات کے مطابق  میتوں کی تدفین کی اجازت دی جائے ۔ کے پی آئی کے مطابق پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن  کے بھارتی صدر ہند رام ناتھ کووند   کے نام خط میں کہا گیا ہے کہ15 نومبر 2021 کی شام حیدر پورہ، سری نگر میں پیش آنے والے المناک واقعہ نے عوام میں زبردست غصہ پیدا کیا ہے۔اوراس بدقسمت واقعے میں3 شہری  مارے گئے۔ عوامی اتحادبرائے گپکارالائنس نے واقعے کی  ٹائم بائونڈ عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے تاکہ اصل حقائق کو بے نقاب کیا جائے اور عوام کے سامنے لایا جائے۔خط میں مزیدلکھاگیاہے کہ یہ بتانے کی ضرورت ہے کہ اس طرح کے بدقسمت واقعات جموں و کشمیر کے لوگوں او ربھارتی  حکومتکے درمیان خلیج کو وسیع کرتے ہیں اور اس لئے کسی بھی قیمت پر ان سے گریز کیا جانا چاہیے۔عوامی اتحادبرائے گپکارالائنس کے ارسال کردہ خط میں صدرجمہوریہ سے کہاگیاہے کہ ہم آپ کو یاد دلائیں گے کہ جموں و کشمیر کا نظم و نسق آپ کے نام پر لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعہ چلایا جا رہا ہے جو ایک ایجنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں اور اس لئے آپ پر ایک بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائیں۔ اور غلطی کرنے والے اہلکاروں کو قانون کے تحت سزا دی جائے گی۔PAGDنے مزیدلکھا ہے کہ ہم اس طرح کے واقعات کے متاثرین کی لاشیں اٹھانے اور ان کے اہل خانہ کو مذہبی روایات کے مطابق ان کی تدفین کے انتظام کے حق سے محروم کرنے کے عمل کو بھی آپ کے نوٹس میں لائیں گے۔ حیدر پورہ کے بدقسمت واقعے میں بھی تین شہریوں کی لاشیں سیکورٹی فورسز اٹھا کر لے گئیں اور ان کی رہائش گاہوں سے100 کلومیٹر دور دفن کر دی گئیں۔جبکہ نعشوںکی باعزت تدفین کے حق کو ہندوستان کے آئین کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی انسانی قانون میں بھی تسلیم کیا گیا ہے۔پی اے جی ڈی نے کہا کہ میتوں کو کسی بھی حالت میں تدفین کے حق سے انکار نہیں کیا جا سکتا جس میں نام نہاد امن و امان کا مسئلہ بھی شامل ہے۔ اسی طرح سوگوار خاندانوں کو بھی یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے مذہبی رسومات کے مطابق میت کی تدفین کا اہتمام کریں۔ پچھلے کچھ سالوں سے ایسے حقوق کی معافی کے ساتھ خلاف ورزی کی گئی ہے، موجودہ صورت میں ان حقوق سے انکار کیا جا رہا ہے۔ اس معاملے میں مداخلت کریں۔ یہ معاملہ انتہائی تشویشناک ہے اور فوری کارروائی کا مطالبہ کرتا ہے۔