جموں وکشمیر میں تحقیقات کے نتیجے میں کبھی بھی مظلوموں کو انصاف نہیں مل سکا تحقیقات وقت ضائع کرنے اور خاندانوں کو تھکا نے میں مدد ملتی ہے پرویز امروز

سری نگر()جموں وکشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی(جے کے سی سی ایس) کے چیرمین  پرویز امروز نے مقبوضہ کشمیر میں ماورائے عدالت نہتے شہریوں کے قتل کی تحقیقات کے اعلان پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے ۔ یاد رہے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انتظامیہ نے  چار کشمیریوں کی ہلاکت کے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔  پرویز امروز نے بی بی سی سے بات چیت میں کہا کہ ماضی میں لوگ مارے گئے ، تحقیقات کا حکم دیا گیا مگر ہونے والی ان تحقیقات کے نتیجے میں کبھی بھی مظلوموں کو انصاف نہیں مل سکا۔ اس سے ریاست کو وقت ضائع کرنے اور خاندانوں کو تھکا میں مدد ملتی ہے۔ یاد رہے  بھارتی فورسز نے سری نگر میں چار شہریوں کو قتل کر دیا تھارواں ہفتے ان شہریوں کی ہلاکت کے بعد بھارتی حکام نے تمام افراد کو دورپار ایک شمال مغربی گاں میں خفیہ طور پر دفن کر دیا تھا۔بڑے پیمانے پر عوامی غم و غصے اور مظاہروں کے بعد، ڈینٹل سرجن محمد الطاف بھٹ اور رئیل اسٹیٹ ڈیلر مدثر احمد کی لاشیں جمعرات کی رات کو سرکاری افسران اور ڈاکٹروں کی ایک ٹیم کی موجودگی میں ان قبروں سے نکالی اور لوحقین کے حوالے کر دیں۔ لواحقین نے بتایا کہ حکام نے ان سے کہا کہ دونوں لاشوں کو صرف قریبی رشتہ داروں اور پڑوسیوں کی موجودگی میں دفن کیا جائے، کیونکہ ان کو یہ خوف تھا کہ یہ جنازے بھارت مخالف مظاہروں میں بدل سکتے ہیں۔سری نگر میں بدھ کو دھرنے کے دوران پولیس نے مقتول شہریوں کے ایک درجن سے زائد رشتہ داروں کو حراست میں لینے اور بعد میں رہا کرنے کے بعد لاشیں لواحقین کے حوالے کیں۔متنازع علاقے میں نئی دہلی کے اعلی منتظم، منوج سنہا نے کہا کہ ہلاکتوں کی تحقیقات ایک سینیئر سویلین افسر کی قیادت میں کی جائے گی اور حکومت مقررہ وقت میں رپورٹ پیش ہوتے ہی مناسب کارروائی کرے گی۔