کشمیری عوام بھارت کی غلامی قبول کرنے پر مجبور نہیں ہوسکتے۔سید صلاح الدین احمد کیا کشمیر کی صورت حال پرعالمی طاقتیں اور عالمی ادارے کیا محض تماشہ ہی دیکھتے رہیں گے؟ شہداکا مقدس لہو ایک نئی صورتحال کو جنم دے گا،اور وہ صورتحال ظالم قوتوں کے لئے بہتر نہیں ہوگی

مظفر آباد() حزب المجاہدین کے سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین احمد نے سرینگرمیں چار نہتے شہریوں  کے بہیمانہ قتل کی مز مت کرتے ہوئے سوال کیا ہے کہ کیا کشمیر کی اس صورت حال پرعالمی طاقتیں اور عالمی ادارے کیا محض تماشہ ہی دیکھتے رہیں گے؟۔سید صلاح الدین احمد نے ایک بیان میں کہا کہ حیدر پورہ میں ایک فرضی جھڑپ کا کھیل کھیلا گیا اور 4کشمیری جوان جن میں ایک ڈاکٹر اور ایک کاروباری شخصیت بھی شامل ہے کو  نہ صرف گولیوں سے بھون ڈالا گیا بلکہ انہیں مجاہدین قرار دے کر ان کی لاشوں کو بھی دور دراز علاقوں میں لے کر دفن کیا گیا۔چارشہیدوں میں گول تحصیل رام بن کے محمد لطیف ماگرے کا بیٹا بھی شامل ہے۔یہ وہی  لطیف ماگرے ہے جس نے  ایک مجاہد کو قتل کرکے یہ ثابت کیا تھا کہ وہ بھارتی مفادات کیلئے کسی بھی قسم کی کوئی بھی قربانی دینے کیلئے تیار ہے لیکن آج ہندوتا کے  پجاریوں نے واضح کردیا کہ کسی بھی شخص کے قتل ہونے کیلئے مسلمان نام ہونا ہی کافی ہے اور اب اگر قتل ہونے والا حافظ قرآن بھی ہو تو جرم بڑھ ہی جاتا ہے کم نہیں ہوتا۔سید صلاح الدین نے کہا کہ بھارتی فوج اور شدت پسند مودی حکومت اس طرح کا ظلم وجبر کی پالیسی اختیار کرکے یہ سمجھتی ہے کہ کشمیری عوام کی آزادی کی جدوجہد دب جائیگی اور کشمیری عوام بھارت کی غلامی قبول کرنے پر مجبور ہونگے۔یہ بھارت کی بھول ہے۔کشمیری عوام نے ہمیشہ یہ ثابت کرکے دیا ہے کہ تحریک آزادی کی کامیابی کیلئے وہ قربانیاں دے بھی چکے ہیں اور حصول منزل تک دیتے رہیں گے،لیکن دنیا کیلئے بالعموم اور مسلم دنیا کیلئے بالخصوص یہ بہرحال سوال ہے کہ جب ایک نہتی قوم کو آزادی مانگنے کے جرم میں قابض فورسز اور قابض حکمران صفحہ ہستی سے مٹانے کی کوشش میں مصروف تھے تو ان کا ضمیر کیوں نہیں جاگا۔تاریخ گواہ ہے کہ اور دنیا نے یہ دیکھا بھی ہے کہ ظلم ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے۔ان شا اللہ بھارتی حکمران بھی مظلومین کی آہوں سے خدائی عذاب سے نہیں بچ پائیں گے اور وہ وقت اب قریب آرہا ہے۔جہاد کونسل کے چیئرمین نے شہدا کی بلندی درجات اور پسماندگان کیلئے صبر جمیل کی دعا بھی کی اور اس یقین کا اظہار کیا کہ ان مظلوموں کا مقدس لہو ایک نئی صورتحال کو جنم دے گا،اور وہ صورتحال ظالم و قابض قوتوں کے لئے بہتر نہیں ہوگی۔یہ نوشتہ دیوار پر لکھا گیا ہے ان شا اللہ