مقبوضہ کشمیر میں جعلی مقابلوں میں قتل کے واقعات کی تحقیقات جنگی جرائم کے عالمی ٹریبونل سے کرانے کا مطالبہ انسانی حقوق کے ادارے نہتے کشمیریوں کے قتل عام کے واقعات کا خود نوٹس لینے کیلئے مقبوضہ کشمیر آئیں حریت کانفرنس

سری نگر() کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ کشمیر میں جعلی مقابلوں میں قتل کے واقعات کی تحقیقات جنگی جرائم کے عالمی ٹریبونل سے کرانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ حریت  کانفرنس نے  مقبوضہ کشمیر کے اطراف و اکناف میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے مسلسل جاری جعلی مقابلوں میں نہتے کشمیریوں کے قتل عام پر سخت تشویش ظاہر کی ہے ۔حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں سرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں تین کشمیری تاجروں اور ایک ڈاکٹر کے حالیہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کشمیری عوام کے خلاف اعلان جنگ کرنے پر فسطائی بھارتی حکومت پرکڑی تنقید کی۔انہوں نے حیدر پورہ سرینگر کے شہدا کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام 1947 میں جموں و کشمیر پربھارت کے غیر قانونی فوجی قبضے کے بعد سے مسلسل بھارت کی طرف سے شروع کی گئی جنگ کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔حریت ترجمان نے مزید کہا کہ کشمیر کی مزاحمتی تحریک کی تاریخ ایسے لرزہ خیز جعلی مقابلوں سے بھری پڑی ہے جب بھارتی فوجیوں نے بے گناہ کشمیریوں کو بلا جواز طورپر بہیمانہ طورپر قتل کردیا۔انہوں نے نہتے کشمیریوں پر بھارتی ظلم و بربریت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد مقبوضہ علاقے میں خوف و دہشت کا ماحول قائم کرنا ہے تاکہ کشمیری عوام کو بھارتی فوجی طاقت کے سامنے سر تسلیم خم کرنے پر مجبور کیاجاسکے ۔انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ، عالمی ریڈ کراس جیسی انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں نہتے کشمیریوں کے قتل عام کے واقعات کا خود نوٹس لینے کیلئے مقبوضہ علاقے کا دورہ کریں۔ حریت ترجمان نے مسلم اکثریتی ریاست جموں و کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کشی کے مودی حکومت کی طرف سے اپنے مذموم عزائم کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کشمیریوں کے حراست کے دوران اور جعلی مقابلوں میں قتل کے واقعات کی تحقیقات جنگی جرائم کے عالمی ٹریبونل سے کرانے کا مطالبہ کیا۔