اسکاٹ لینڈ کو تختہ مشق بنانے کی تیاریاں تیز

لاہور: ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سیمی فائنل سے قبل گرین شرٹس لہو گرمانے لگے لہٰذا بڑے معرکے سے پہلے اتوار کے روز آخری گروپ میچ میں اسکاٹ لینڈ کو تختہ مشق بنانے کی تیاریاں تیز ہو گئیں۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے آغاز سے قبل کوئی بھی پاکستان کو خاطر میں نہیں لارہا تھا، نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کیخلاف ہوم سیریز مسنوخ ہونے سے تیاریاں متاثر ہوئیں اور کمبی نیشن بھی حتمی نظر نہیں آرہا تھا، مگر گرین شرٹس نے بھارت کیخلاف میچ میں فتح کی بدولت حاصل ہونے والے اعتماد کو بلندیوں پر پہنچاتے ہوئے اگلے تینوں میچز میں نیوزی لینڈ، افغانستان اور نمیبیا کو بھی زیر کرتے ہوئے سیمی فائنل میں جگہ بنانے والی پہلی ٹیم کا اعزاز پایا،پاکستان کا اگلا میچ اتوار کو اسکاٹ لینڈ سے ہوگا۔

گرین شرٹس کو ساکھ بچانے کے سوا کوئی فکر نہیں، دوسری جانب کرکٹ بے بیز کے پاس گنوانے کو کچھ نہیں ہوگا،گروپ ون کی صورتحال پیچیدہ اور پاکستان کے مقابل آنے والی ٹیم کا فیصلہ ہفتے کوکھیلے جانے والے میچز سے ہوگا،بہرحال حریف کوئی بھی ہو ناک آؤٹ میچ میں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی،اسکاٹ لینڈ کے پاس حیران کن پرفارم کرنے والے کرکٹرز موجود ہیں مگر ٹیم کی کارکردگی میں تسلسل نہیں۔

اس کا ثبوت یہ ہے کہ افغانستان سے میچ میں 130رنز سے شکست کھانے والی ٹیم کو نمیبیا نے بھی 4وکٹ سے زیر کرلیا، مگر سخت جان کیویز کا ڈٹ کر مقابلہ کرتے ہوئے173رنز کے ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے صرف 16رنز سے مات کھائی، البتہ بھارت نے اسے آؤٹ کلاس کر دیا اور 85 پر ٹھکانے لگانے کے بعد صرف 6.3 اوورز میں 2 وکٹ پر 89 رنز بنا کر میچ جیت لیا۔

شارجہ میں اتوار کو کھیلے جانے والے میچ میں پاکستان ٹیم کیلیے اچھا موقع ہوگا کہ وہ اسکاٹ لینڈکو تختہ مشق بناتے ہوئے سیمی فائنل کیلیے اچھی تیاری کرلے، بغیر کسی تبدیلی کے چاروں میچز کھیلنے والی گرین شرٹس کی پلیئنگ الیون نے نمیبیا کو شکست دینے کے بعد 2روز آرام کیا۔

تازہ دم کھلاڑیوں نے گزشتہ روز شام 6بجے آئی سی سی اکیڈمی دبئی کا رخ کرتے ہوئے بھرپو مشقوں سے لہو گرمایا، کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان نے فاسٹ اور اسپن بولنگ پر پریکٹس کرتے ہوئے اچھے اسٹروکس کھیلے،ابھی تک ایونٹ میں کوئی دھماکا خیز اننگز نہ کھیل پانے والے فخرزمان بیٹنگ کنسلٹنٹ میتھیو ہیڈن کی خاص توجہ کا مرکز بنے۔

محمد حفیظ، شعیب ملک اور آصف علی نے پاور ہٹنگ کا سلسلہ جاری رکھا،تینوں نے نیٹس میں پہلے پیسرز اور پھر اسپنرز کا سامنا کیا، آل راؤنڈرز شاداب خان اور عماد وسیم کے بعد ٹیل اینڈرز کو بھی اچھی بیٹنگ پریکٹس کرائی گئی،اسسٹنٹ کوچ شاہد اسلم نے تھرو بولنگ پر بیٹسمینوں کی تکنیک آزماتے ہوئے مشورے بھی دیے۔

نیٹ سے باہر کھلے میدان میں بھی فل ٹاس گیندوں پر بڑے اسٹروکس کھیلنے کی مشق کرائی گئی، پیسرز شاہین شاہ آفریدی،حسن علی اور حارث رؤف برق رفتار گیندوں سے بیٹسمینوں کیلیے پریشانی پیدا کرنے کی کوشش کرتے رہے۔

اس دوران متعدد یارکرز بھی کرائی گئیں،حارث نے کئی خطرناک باؤنسرز بھی کیے،وسیم جونیئر اور شاہنواز دھانی نے سینئرز اور بولنگ کنسلٹنٹ ورنون فلینڈر کی رہنمائی کا فائدہ اٹھانے کے ساتھ بیٹسمینوں کو اچھی پریکٹس میں بھی مدد دی۔

شاداب خان اور عماد وسیم نے کوچ ثلقین مشتاق کی زیرنگرانی لائن و لینتھ بہتر بنانے پرکام کیا،لیگ اسپنر نے گگلی کو موثر بنانے کیلیے پریکٹس کا سلسلہ جاری رکھا، فیلڈنگ ڈرلز کے دوران باؤنڈری کے قریب اونچے کیچز تھامنے اور سنگل وکٹ کو نشانہ بنانے کی مشق ہوئی،محمد رضوان نے الگ وکٹ کیپنگ پریکٹس کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔