خواجہ فردوس کی طرف سے پیر ہلال کی گرفتاری اور نامعلوم مقام پر منتقلی کی مذمت

سرینگر12اکتوبر ()غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں  کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما اور ڈیموکریٹک پولٹیکل موومنٹ کے چیئرمین خواجہ فردوس نے بھارتی فورسز کی طرف سے پارٹی کے جنرل سیکرٹری پیر ہلال احمد کی گرفتاری اور نامعلوم مقام پر منتقلی کی شدید مذمت کی ہے ۔
 خواجہ فردوس نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہاکہ گزشتہ دنوںبھارتی فورسز نے چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران پیر ہلال احمد کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے اوران کے اہل خانہ کو ان کے بارے میں کوئی معلومات فراہم نہیں کی جارہی ہیں جس کی وجہ سے انہیں پیر ہلال کی سلامتی کے بارے میں شدید تشویش لاحق ہے ۔ انہوںنے کہا کہ پیرہلال احمد کی طبیعت پہلے ہی ناساز ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی فورسز مقبوضہ علاقے میں خوف و ہراس پھیلانے اورکشمیریوںکو اپنی حق پر مبنی تحریک آزادی جاری رکھنے سے روکنے کیلئے بڑے پیمانے پر گرفتاریاں کررہی ہے ۔ خواجہ فردوس نے کہا کہ بھارت کو جان لینا چاہیے کہ وہ ظلم و تشدد اورگرفتاریوں جیسے ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کو اپنی حق پر مبنی جدوجہد جاری رکھنے سے روک نہیں سکتا ۔ انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ تمام گرفتار شدگان کو فوری طو رپر رہا کرے ۔ حریت رہنما نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ علاقے میں نافذ کالے قوانین کے ذریعے اپنی فورسز کو نہتے کشمیریوں کے قتل عام کی کھلی چھوٹ دے رکھی اور وہ بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔انہوںنے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیاں رکوانے اور مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کیلئے بھارت پر دبائو ڈالنے ۔