…صدر الطاف احمد بٹ نے راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے حال ہی میں غیر قانونی ہائوسنگ سکیموں کی فہرست میں سی بی آر ٹاون فیز ٹو کا نام ڈالنے کو ایک غیر ذمہ دارانہ عمل قرار دیا

اسلا م آباد ۲۱ ستمبر سی بی آر ایمپلائز کوآپریٹو ہائوسنگ سوسائٹی کے صدر الطاف احمد بٹ نے راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے حال ہی میں غیر قانونی ہائوسنگ سکیموں کی فہرست میں سی بی آر ٹاون فیز ٹو کا نام ڈالنے کو ایک غیر ذمہ دارانہ عمل قرار دیا ہے جوکہ مکمل طور ایک غلط اور بے بنیاد فیصلہ تھا، الطاف احمد بٹ نے سی بی آر ٹائون فیز ٹو کو راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی طرف سے قانون کی پابندی اور سرکاری ہدایات پر عمل پیرا سوسائٹی کو جعلی سکیموں کی فہرست میں ڈالنے پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور چیرمین آر ڈی اے اور ڈائریکٹر جنرل آر ڈی اے سے مطالبہ کیا ہے کہ اپنے جاری کردہ پریس بیان کی تردید کرکے اپنے ریکارڑ کی تصیح کریں- ان باتوں کا اظہار الطاف احمد بٹ نے مختلف صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کیا اور راولپنڈی ڈیولییپمنٹ کو واضع کیا کہ اس غلط اقدام کی وجہ سے ہمارے رجسٹررڑ ممبران میں بے چینی پھیل گئی جسکا ازالہ یعنی تردید RDA کی طرف سے ضروری ہے اسلئے صدر سوسائٹی نے چئیرمین اور ڈائریکٹر جنرل (RDA) سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے ماتحت اہلکاروں کو اسطرح کی غلط کاروائی پر سختی سے انظباتی کاروائی کریں تاکہ وہ دوبارہ ایسی حرکت نہ کریں الطاف بٹ نے واضح کیا کہ سوسائٹی نے اپنے وکیل کے ذریعے RDA کے عملے کے خلاف بائیس اے (۲۲ اے) کا مقدمہ درج کرنے کا نوٹس دیا ہے تاہم اس نوٹس کے بعد آر ڈی اے (RDA) نے غیرقانونی طور پر سوسائٹی کے سائٹ آفسز (Site Offices) کی تالہ بندی (De-Seal) کیا ہے الطاف احمد بٹ نے کہا سی بی آر ہاوسنگ سوسائٹی فیز ٹو کے پاس نہ صرف راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کا این او سی (NOC) ہے بلکہ آر ڈی اے وستا سکیم (RDA Vista Scheme) کو تعمیر کرنے کا ایک مشترکہ منظور شدہ ایگریمنٹ (Approved MOU) بھی موجود ہے جسکو آج تک سوسائٹی ہٰذٰ نے یکطرفہ طور عملایا ہے صدر سوسائٹی نے آر ڈے اے کو ایگریمنٹ عملانے کی تلقین کی ہے تاکہ مذکورہ ایگریمنٹ فریقین دیرپا ثابت ہو- الطاف بٹ نے کہا سی بی آر ہاوسنگ سوسائٹی کا راولپنڈی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (RDA) کے ساتھ دوسری تمام سوسائٹیوں سے منفرد این او سی (NOC) اور ایگریمنٹ (MOU) ہے- صدر سوسائٹی نے کہا بنیادی اور طے شدہ ایگریمنٹ کے نکات کی روح سے ایسا پریس بیان آر ڈی اے کے ترجمان کی غیر زمہ دارانہ روئیے کی دلیل ہے اور بد نیتی کے زمرے میں آتا ہے ،ترجمان نے بتایا کہ سی بی آر ٹائون فیز ٹو کے بلاک اے، بی، سی، ڈی ، ای ، (A,B,C,D,E ) RDA سے باقاعدہ منظور شدہ ہیں اور گھر تعمیر کرنے کیلئے تیار ہیں جبکہ بلاک جی،ایچ،آئی،جے،پرائم بلاک، ایگزیکٹو بلاک، ابوبکر بلاک، عمر بلاک، عثمان بلاک، علی بلاک منظوری کیلئے تمام نقشے (LOP) کے ساتھ ضروری وقانونی کاغذات آر ڈی اے (RDA) میں ایک عرصہ سے جمع ہیں جن پر آر ڈی اے کا منظوری کا محکمانہ پراسس جاری ہے۔ نے یہ بھی الطاف احمد بٹ نے بتایا کہ سی بی آر ٹائون کا اسلا م آباد اور راولپنڈی کی ہاوسنگ سکیموں میں ایک منفرد اور معتبر نام ہے، لہذا آر ڈی اے کو بھی ایسی فہرستیں مرتب کرنے سے قبل اپنے سٹاف سے پراجیکٹ کی قانونی حیثیت اور اس کے متعلقہ جمع شدہ کاغذات بارے احتیاط سے بیان جاری کرنا چاہئے- الطاف بٹ نے اس حوالے سے آر ڈی اے فوری مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس غلطی پر مبنی فہرست کو ٹھیک کرکے تردیدی بیان اور تردیدی لسٹ جاری کریں- اور کہا کہ اگر اسکی تردید میں تاخیر ہوئی تو ہم آر ڈی اے کے عملے کے خلاف ۲۲ اے کی قانونی چارہ جوئی کرینگے سی بی آر ہاوسنگ سوسائٹی کے سوسائٹی کے صدر الطاف احمد بٹ نے سوسائٹی کے تمام ممبران لو پیغام دیا ہے کہ وہ مطمئن رہیں غلط فہمی کی بنیاد پر مبنی آر ڈی اے کے اس بیان سے پریشان نہ ہوں اور آر ڈی اے سے مطالبہ کیا ہے کہ جلد اس بیان کی تردید اور ترمیم کی جائے تاکہ سوسائٹی کے ممبران کو کوئی پریشانی اور بے چینی لاحق نہ ہو-الطاف احمد بٹ نے وزیر اعظم پاکستان سے اپیل کی ہے کہ اُن تمام کواپرئٹیوں ہاوسنگ سوسائٹیوں کو تحفظ فراہم کریں جو قانون کی پاسداری کرتے ہوئے حکومت کے مدد گار بن کر سرکاری ملازمین اور دوسرے ضرورت مند لوگوں کو پلاٹ اور گھر فراہم کرتے ہیں- الطاف بٹ نے جناب عمران خان صاحب کو پیغام دیا کہ پلاٹ اور گھر دینا حکومت وقت کا کام ہوتا ہے اور اب اگر کوئی کواپرئٹیو ہاوسنگ سوسائٹی یہ کام سر انجام دیتی ہے تو اسکی منیجمنٹ کی حوصلہ افزائی کے بجائے ادارے رکاوٹ ڈالتے ہے جسکی وجہ سے ہاوسنگ سوسائٹیوں میں مایوسی پھیل جاتی ہے الطاف احمد بٹ نے جناب وزیراعظم سے اپیل کی کہ حکومت اگر پچاس لاکھ سستے گھروں کا خواب پورا کرنا چاہتے تو کواپرئٹیو سوسائٹیوں کی رہنمائی اور حوصلہ افزائی کرے تک حکومت کا سستے گھروں کا خوب شرمندہ تعبیر ہوسکتا ہے-