‘کرکٹ اب جنٹلمین گیم نہیں رہا’، انگلینڈ کے دورہ پاکستان سے انکار پر عوام مایوس

انگلینڈ کی جانب سے دورہ پاکستان سے دستبرداری کا اعلان کیا گیا ہے اور پاکستان میں کرکٹرز سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے نیوزی لینڈ کے بعد انگلینڈ کی جانب سے بھی دورے کی منسوخی کو افسوسناک قرار دیا ہے۔

انگلش کرکٹ بورڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ انگلش کرکٹ بورڈ نے اس ہفتے کے اختتام پر خواتین اور مردوں کی ٹیموں کے دورہ پاکستان کے حوالے سے اجلاس طلب کیا تھا اور ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ ہم نے ہچکچاہٹ کے ساتھ دونوں ٹیموں کی دورے سے دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستانی عوام نے انگلش کرکٹ بورڈ کے اس اعلان کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے شدید غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔

معروف تجزیہ کار مبشر زیدی نے کہا کہ کرکٹ اب جنٹل مین گیم نہیں رہا۔

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں کہا کہ انگلینڈ سے مایوسی ہوئی، اپنے وعدے سے پیچھے ہٹنے اور جب اپنی کرکٹ برادری کے رکن کو سب سے زیادہ ضرورت پڑی تو ایسے موقع پر اسے ناکامی سے دوچار کرنے پر شدید مایوسی ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ ہم انشااللہ اس صورتحال سے نکلنے میں کامیاب رہیں گے، پاکستان کی ٹیم کو دنیا میں بہترین ٹیم بننے کے لیے ایک اشارہ ہے تاکہ دنیا کی بہترین ٹیمیں ان کے ساتھ کسی بہانے کے بغیر کھیلنے کے لیے تیار ہوں۔

سینئر صحافی اور تجزیہ نگار مظہر عباس نے کہا کہ میں پاکستان ٹیم کے ساتھ کھڑا ہوں، حکومت انگلینڈ سے دورے کو لاحق سیکیورٹی خطرات کی تفصیلات طلب کرے، بصورت دیگر ہمیں نیوزی لینڈ اور انگلینڈ دونوں سے مستقبل میں اپنے کرکٹ روابط پر نظرثانی کرنی چاہیے۔

قومی ٹیم کے سابق آل راؤنڈر اظہر محمود نے بھی انگلینڈ کے انکار پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری ہمدردیاں پی سی بی کے ساتھ ہیں جس نے کوئی بھی کسر نہیں چھوڑی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا کیونکہ پس پردہ لوگ بہت سخت محنت کر رہے ہیں۔

سابق کرکٹر بازید خان نے بھی انگلینڈ کے دورہ پاکستان کے انکار پر افسردگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو عالمی کرکٹ کے لیے عالمی سطح پر محفوظ مقام تسلیم کیے جانے اور توازن قائم کرنے کے لیے نجانے پاکستان کو اور کیا کرنے کی ضرورت ہے۔

معروف کرکٹ تجزیہ کار عثمان سمیع الدین نے کہاکہ انگلینڈ نے دورہ پاکستان سے انکار کردیا جس میں کسی سیکیورٹی خطرات کا ذکر تو نہیں کیا گیا لیکن یہ کہا گیا کہ خطے کے سفر کے حوالے سے بڑھتے ہوئے تحفظات اور کووڈ-19 کی وجہ سے ایک عرصے تک عائد پابندیوں کو وجہ قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان حالات میں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ پاکستان نے کووڈ-19 کے دوران دو مرتبہ انگلینڈ کا دورہ کیا اور پہلے دورے کے دوران انگلینڈ کے کیمپ میں کورونا کے کیسز رپورٹ ہوئے تھے لہٰذا اس کے کو پاکستان میں مسترد کردیا جائے گا۔

پاکستان سپر لیگ کی فرنچائز کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال نے کہا کہ پاکستان ان چھوٹی سیاستوں سے کہیں زیادہ بڑی قوم ہے، کرکٹ پاکستان میں واپس آئے گی اور دوبارہ بحال ہو گی۔

قومی ٹیم کے فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی نے کہا کہ انگلینڈ کا دورہ پاکستان سے انکار انتہائی پریشان کن خبر ہے، میں چاہتا ہوں کہ دنیا کرکٹ کے لیے پاکستانی قوم کا جوش و جذبہ دیکھے، ہم آگے بڑھتے رہیں اور گے اور ہمت نہیں ہاریں گے۔

پاکستان کی خواتین کرکٹ ٹیم کی کپتان جویریہ خان نے کہا کہ انگلینڈ اور نیوزی لینڈ نے جس طرح پاکستان کو پیٹھ دکھائی ہے اس سے پاکستان مزید مضبوط ہو گا، ہماری طاقت متحد رہنے اور دوسروں کی مدد کرنے پر مضمر ہے، دوسرے لوگ وہ کریں جو انہیں موزوں لگتا ہے۔

انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے کہا کہ سیکیورٹی مسائل کے تناظر میں انگلینڈ کی دورے سے دستبرداری کا فیصلہ ناگزیر تھا لیکن سوال یہ ہے کہ میچز نیوٹرل مقام پر کیوں نہیں کھیلے جا سکتے۔

انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ صورتحال تبدیل ہو گی اور ٹیمیں جلد پاکستان کا دورہ کریں گی۔