نیوزی لینڈ میں اتنی فورس نہیں ہوگی، جتنی کیویز کو یہاں سیکیورٹی ملی، شیخ رشید

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کے دورہِ پاکستان پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی منظوری دی تھی، نیوزی لینڈ میں اتنی فورسز نہیں ہوں گی جتنی انہیں یہاں سیکیورٹی فراہم کی گئی تھی۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ کسی ٹیم کو فوج کی سیکیورٹی فراہم کی گئی‘۔

ایک سے زائد پاسپورٹ رکھنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن

علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ 31 اکتوبر تک دو پاسپورٹ یا دو شناختی کارڈ رکھنے والوں کو رعایت ہوگی کہ اس دوران وہ فیصلہ کرلیں کہ کون سا پاسپورٹ یا شناختی کارڈ رکھنا ہے اور کون سا منسوخ کروانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں سمری کابینہ ارسال کردی گئی ہے جس کی منظوری اور مقررہ تاریخ کے بعد کریک ڈاؤن شروع ہوجائے گا۔

وفاقی وزیر شیخ رشید نے بتایا کہ صوبوں کی درخواست پر چہلم امام حسین کے موقع پر موبائل فون سروس معطل رہے گی جبکہ 19 اور 20 صفر کو فوج، رینجرز، نیم فوجی دستے بھی امن و امان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیےتعینات کیے جائیں گے۔

شیخ رشید نے بتایا کہ مردم شماری کے مطابق اسلام آباد میں 50 کے بجائے 100 وارڈز پر انتخابات ہوں گے، اس حوالے سے کابینہ سے منظوری مل چکی ہے۔

’بلاگر بلال خان کے قاتل کو گرفتار کرلیا گیا‘

انہوں نے جون 2019 میں قتل ہونے والے بلاگر بلال خان سے متعلق انکشاف کیا کہ پولیس نے بلال خان کے قاتل کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

وزیر داخلہ شیخ رشید نے زور دیا کہ اسلام آباد میں قتل ہونے والے بلاگر پر بعض طبقوں نے اس کی ذمہ داری ایجنسیوں پر عائد کی تھی لیکن قتل کی اصل وجہ مذہبی عقائد تھے۔

محمد بلال خان پر وفاقی دارالحکومت کے علاقے جی نائن فور (G-9/4) میں حملہ کیا گیا تھا جس میں بلاگر جان بحق جبکہ ان کا دوست احتشام زخمی ہوگے تھے۔

واضح رہے کہ بلاگر محمد بلال خان اسلامک یونیورسٹی میں شریعہ فکیلٹی کا طالبعلم تھا۔

‘مولانا عبدالعزیز کے ساتھ مذاکرات کا عمل جاری ہے’

وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ مولانا عبدالعزیز کے ساتھ مذاکرات کا عمل جاری ہے کیونکہ ہم اسلام آباد میں پر امن ماحول کے خواہاں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مولانا العزیز کے خلاف متعدد مقدمات درج ہیں اور اسی لیے ان سے مسلسل رابطے میں ہیں لیکن وہ ہر دوسرے روز ایک نیا مسئلہ کھڑا کردیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں کم و بیش 511 مدارس ہیں، ان تمام مدارس میں سے صرف ایک کے ساتھ مسئلہ ہے، ہماری انتظامیہ اور متعلقہ لوگ ان سے مذاکرات کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ چند روز قبل جامعہ حفصہ کی چھت پر افغان طالبان کے جھنڈے لہرائے جانے کے بعد مولانا عبدالعزیز، ان کے ساتھیوں اور طلبا کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ (اے ٹی اے) اور پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کی مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں وفاقی وزیر داخلہ نے تنظیم کا نام لیے بغیر کہا کہ ’تصفیہ طلب مسائل پر بات کرنے کی کوشش مذہبی تنظیم کے ساتھ کی تھی لیکن اس کا نتیجہ اچھا نہیں نکلا، ہماری کوشش ہے کہ معاملات احسن طریقےسے حل ہوں‘۔

‘اپوزیشن شیشے کے کمروں میں بیٹھ کر وزارت داخلہ پر پتھر نہ برسائیں’

شیخ رشید نے نیوزی لینڈ کے دورہِ پاکستان پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ نے نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی منظوری دی تھی، اپوزیشن شیشے کے کمروں میں بیٹھ کر وزارت داخلہ پر پتھر نہ برسائیں۔

انہوں نے کہا کہ ’نیوزی لینڈ میں اتنی فورسز نہیں ہوں گی جتنی انہیں یہاں سیکیورٹی فراہم کی گئی، پہلی مرتبہ کسی ٹیم کو فوج کی سیکیورٹی فراہم کی گئی‘۔

ان کا کہنا تھا کہ یہاں سری لنکا کی ٹیم سمیت دیگر ممالک کے ٹیمیں آئیں لیکن کوئی مسئلہ نہیں ہوا۔

خیال رہے کہ نیوزی لینڈ 2003 کے بعد پہلی مرتبہ پاکستان کا دورہ کر رہا تھا اور اس کا دورہ منسوخ کرنے کے بعد انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے بھی اعلان کیا تھا کہ وہ اپنے اکتوبر کے دورہ پاکستان کے بارے میں حتمی فیصلہ آئندہ چند دنوں میں کریں گے۔

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان تین ون ڈے میچز کے بعد لاہور میں 5 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کھیلے جانے تھے۔

‘بھارتی میڈیا کے پاس شیخ رشید اور طالبان موضوع رہ گئے ہیں ‘

بھارت سے متعلق ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا نئی دہلی کے میڈیا کے پاس صرف دو ہی موضوع ہیں ایک شیخ رشید اور دوسرا طالبان، بھارت ایک ماہ سے ہمارے خلاف پرویپگنڈا کررہا ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ بھارت کو افغانستان میں سبکی ہوئی ہے کیونکہ نئی دہلی کا ماسٹر پلان ناکام ہوا ہے اور اب وہ افغانستان میں اپنی ناکامی کا ملبہ پاکستان پر ڈالنا چاہتا ہے اور بھارت کو کیا تکلیف ہے اگر شیخ رشید بارڈر کا دورہ کرے۔

وفاقی وزیر داخلہ نے افغانستان سے متعلق کہا کہ سرحدیں محفوظ ہیں اور اس بات کی مکمل تردید کرتا ہوں کہ پاکستان میں کوئی افغان مہاجرین کیمپ نہیں بنائے گئے، جب افغانستان چاہیے تو پاکستان میں پہلے سے موجود افغانیوں کو واپس بھیجنے کی بات شروع کریں گے۔