بھارت جموں کشمیر کے لوگوں کی جنگلات، زمینوں، جائیدادوں اور قدرتی وسائل پر قبضہ کر رہا ہے بھارت کشمیریوں کو منفرد تہذیب دینی، سیاسی، سماجی اور ثقافتی شناخت سے محروم کر رہا ہے عبدالصمد انقلابی

سری نگر()اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے چیئرمین پیر عبدالصمد انقلابی نے کہا ہے کہ  بھارت جموں کشمیر کے لوگوں کی جنگلات، زمینوں، جائیدادوں اور قدرتی وسائل پر قبضہ کر رہا ہے اور انہیں اپنی منفرد تہذیب دینی، سیاسی، سماجی اور ثقافتی شناخت سے محروم کر رہا ہے۔  ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے لوگوں کو حق خود ارادیت سے محروم کر نا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ بھارت آزاد مبصرین کو جموں کشمیر کے لوگوں تک رسائی سے مسلسل انکار کررہا ہے جبکہ بھارتی سکورٹی فورسز کے اہلکار جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں میں مصروف عمل ہیں۔ چیئرمین نے کہا ہے کہ 13 جولائی 1931 سے لے کر آج اب تک 7 سات لاکھ سے زائد جموں کشمیر کے لوگوں کو شہید کیاگیا جبکہ ہزاروں کی تعداد میں جموں کشمیر کے لوگوں کو غیر قانونی طور پر حراست میں لیا گیاہے۔ چیئرمین نے کہا ہے کہ بھارتی سکورٹی فورسز نے جموں کشمیر میں جعلی مقابلوں کے دوران ہزاروں نوجوانوں کو شہید کیا گیا اور ہزاروں گھروں کو مسمار کیا گیا۔  بھارتی حکومت اور ریاستی انتظامیہ نے جموں کشمیر میں مقامی میڈیا پر قدغین لگارکھی ہیں اور وہ انسانی حقوق کے  محافظوں اور اداروں کو ڈرانے دھمکانے اور ہراساں کرنے کی کارروائیوں کے ذریعے خاموش کرانے کی کوشش کر رہا ہے۔ چیئرمین نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور انسانی حقوق کونسل کو بھارت سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ جموں کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے اقدامات کو ترک کریں اور آزاد مبصرین کو جموں کشمیر کے لوگوں تک رسائی دینا چاہیے۔ چیئرمین نے کہا ہے کہ یو این ایچ آر سی کو جموں کشمیر میں بھارتی ظالم و جبر اور قتل و غیرت گری کی تحقیقات کے لیے ایک ایک تحقیقا تی کمیشن قائم کرنا چاہیے جسکی اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ہائی کمشنر نے اپنی دو رپورٹوں میں سفارش بھی کی ہے۔ چیئرمین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں، اداروں سے اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں ظالم وجبر اور قتل و غیرت گری پر بھارت سے کھل کر جواب طلب کرنا چاہیے۔ چیئرمین نے کہا ہے کہ عالمی برادری اور اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کو جموں کشمیر کے بارے میں تازہ ترین رپورٹ جاری کرنا چاہیے۔ چیئرمین نے اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ جموں کشمیر کے لوگوں کو اپنا حق حق خود ارادیت دینا چاہیے۔ چیئرمین نے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے لوگوں کو اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی نگرانی میں آزادانہ منصفانہ اور پر امن رائے شماری کے ذریعے اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دینا چاہیے تاکہ جموں کشمیر کے لوگ بھی امن و سلامتی کی پر امن زندگی گزاریں گے۔