بھارت، اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے بیان پر مایوس بھارت نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے انتخاب میں حصہ لینے کا اعلان کر دیا

نئی دہلی()بھارت نے اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے  انسانی حقوق کی مشیل بیچلیٹ کے مقبوضہ کشمیر میں  انسانی حقوق کی  خلاف ورزیوں ،مواصلات پر بندشوں اور یو اے پی اے کے استعمال پر تشویش کے بیان پر  مایوسی کا اظہار کیا ہے۔ بھارتی ترجمان نے اعلان کیا ہے کہ بھارت 2022-24 کی مدت کے لیے   اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کا دوبارہ انتخاب بھی چاہتا ہے اور اس نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی بھارت کی امیدواری کے لیے مسلسل حمایت کا مطالبہ کیا ہے۔  بھارتی وزارت خارجہ کی سیکرٹری  رینات سندھو نے ایک بیان میں  مشیل بیچلیٹ کے  کشمیر بارے بیان کو مایوس کن قرار دیا ۔ یاد رہے  اقوام متحدہ کی ہائی کمشنر برائے  انسانی حقوق کی مشیل بیچلیٹ  نے کونسی کے اجلاس سے خطاب میں کشمیر کی  سنگین صورت حال کا نوٹس لیا تھا انہوں نے کہا تھا کہ  کشمیر میں صحافیوں پر دباو ہے ، یو اے پی اے کے استعمال اور جموں و کشمیر میں ‘بار بار’ عارضی مواصلاتی بلیک آوٹ پر بھارت کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت میں یو اے پی اے کا استعمال تشویشناک ہے اور کہا کہ سیکڑوں لوگ حراست میں ہیں۔ بھارتی ترجمان سندھو نے کہا ‘انسانی حقوق کی پاسداری میں کسی بھی قسم کی کوتاہیوں کا ازالہ شفاف اور غیر جانبدارانہ انداز میں کیا جانا چاہیے، جو قومی خود مختاری کے احترام اور ریاستوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہ کرے۔’بھارت نے مزید کہا کہ انسانی حقوق ایک بنیادی حق ہے اور بھارت کی آزاد عدلیہ، آزاد میڈیا کو مکمل انسانی حقوق حاصل ہیں۔