سعودی، اماراتی، قطری رہنماؤں کا وزیراعظم سے رابطہ، افغانستان کی صورت حال پر تبادلہ خیال

وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور قطر کے رہنماؤں سے گفتگو میں کہا ہے کہ عالمی برادری کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ افغان عوام کے ساتھ کھڑی ہو اور معاشی طور پر ان کی مدد کرے، افغانستان میں فوری نوعیت کی انسانی ضروریات پورا کرنے اور معاشی استحکام کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم کے دفتر سے جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان کو سعودی عرب کے ولی عہد، نائب وزیراعظم اور وزیر دفاع محمد بن سلمان نے فون کیا، دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات اور افغانستان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

بیان کے مطابق وزیراعظم نے سعودی عرب کے ساتھ تاریخی اور برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی پاکستان کی خواہش اور سعودی عرب کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے لیے پاکستان کے تعاون کا اعادہ کیا۔

گفتگو کے دوران وزیراعظم نے حال ہی میں سعودی ولی عہد کی جانب سے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی انحطاط کے منفی اثرات سے نمٹنے کے لیے اعلان کیے گئے سعودی ولی عہد کے دو تاریخی اقدامات کو سراہا۔

وزیراعظم عمران خان نے ریاض میں رواں برس اکتوبر میں شیڈول مشرق وسطیٰ کے ‘گرین انیشیٹو’ کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی دعوت دینے پر سعودی ولی عہد کا شکریہ ادا کیا۔

وزیراعظم آفس کے بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے افغانستان کی صورت حال پر تفصیلی گفتگو کی اور عمران خان نے زور دیا کہ ایک پرامن اور مستحکم افغانستان خطے اور پاکستان کے استحکام کے لیے نہایت ضروری ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ عالمی برادری کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ افغان عوام کے ساتھ کھڑی ہو، ان کی معاشی اور تعمیر نو میں ان کی مدد کرے اور کہا کہ فوری انسانی ضروریات کو پورا کرنے اور افغانستان کے معاشی استحکام کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

دونوں رہنماؤں نے افغانستان میں ایک جامع سیاسی حل کی اہمیت پر اتفاق کیا اور مزید اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ عالمی برادری کو کسی بھی انسانی اور پناہ گزینوں کے بحران سے نمٹنے کے لیے اپنی کوششوں میں اضافہ کرنا ہوگا۔

وزیراعظم اور سعودی ولی عہد نے تمام شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو مزید وسعت دینے اور مل کر کام کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

ابوظہبی کے ولی عہد کی وزیراعظم سے گفتگو

وزیراعظم آفس کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے ابوظہبی کے ولی عہد اور متحدہ عرب امارات کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر محمد بن زید نے ٹیلی فون پر بات چیت کی، اس دوران دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور کے ساتھ ساتھ علاقائی پیش رفت خاص طور پر افغانستان کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پرامن اور مستحکم افغانستان پاکستان اور خطے کے مفاد میں ہے، افغانستان کا ایک جامع سیاسی تصفیہ یہاں کے لوگوں کے حقوق کا تحفظ یقینی بنانے کا بہترین راستہ ہے، عالمی برادری افغان عوام کی معاشی مدد اور تعمیر نو میں کردار ادا کرے۔

افغانستان کی صورت حال کے تناظر میں وزیراعظم نے زور دیا کہ افغانستان کے عوام کے حقوق کے تحفظ کے ساتھ ساتھ سلامتی اور حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے آگے بڑھنے کا بہترین راستہ جامع سیاسی حل تھا۔

وزیراعظم عمران خان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ افغان عوام کی معاشی مدد کرنے اور ملک کی تعمیر نو میں مدد کا سلسلہ جاری رکھے کیونکہ انسانی ضروریات کو پورا کرنے اور افغانستان کے معاشی استحکام کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے۔

وزیر آفس کے بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم نے ایکسپو 2020کے لیے بہترین انتظامات کرنے پر ولی عہد کو مبارک باد دی اور کامیابی کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

قطر کے امیر سے رابطہ

قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی سے گفتگو کے دوران وزیراعظم عمران خان نے دو طرفہ تعلقات اور افغانستان میں ابھرنے والی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ افغانستان میں 40 سال سے جاری تنازع اور عدم استحکام کے بعد پائیدار امن قائم کرنے کا ایک موقع سامنے آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو اس نازک موقع پر معاشی اور تعمیر نو کے لیے افغانستان کے عوام کی مدد اور مثبت انداز میں تعلق کو برقرار رکھنا چاہیے۔

وزیراعظم عمران خان نے قطر کے ساتھ سیاسی اور معاشی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا پاکستان کا عزم دہرایا۔

انہوں نے پاکستان کی کووڈ-19 کے دوران مدد کرنے پر قطر کے کردار پر خراج تحسین پیش کیا اور خاص کر 2 لاکھ سے زائد وہاں موجود پاکستانیوں کی دونوں ملکوں کی ترقی اور بہتری کے لیے کام کی تعریف کی۔

وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نے اتفاق کیا کہ دو طرفہ امور سمیت علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر باہمی دلچسپی کے حوالے سے قریبی رابطہ برقرار رکھا جائے گا۔