امریکی صدر کے فون نہ کرنے کی کوئی شکایت نہیں کی: معید یوسف

وزیراعظم کے مشیر  برائے قومی سلامتی امور معید یوسف نے کہا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر کے فون نہ کرنےکی شکایت نہیں کی۔

برطانوی میگزین نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کے مشیر  برائے قومی سلامتی امور معید یوسف نے امریکی حکام سے وزیراعظم عمران خان کو امریکی صدر جو بائیڈن کے فون نہ کرنے کا معاملہ اٹھایا تھا۔

معید یوسف نے کہا کہ افغانستان کے حوالے سے پاکستان جیسے اہم ملک کے وزیراعظم کو امریکی صدر کا فون نہ کرنا سمجھ سے بالاتر ہے۔

رپورٹ کے مطابق معید یوسف کا کہنا تھا ہر بار کہا جاتا ہے کہ فون کیا جائے گا، کوئی تکنیکی وجہ ہو یا کوئی اور بات، سچ یہ ہے اب ان کا اعتبار نہیں، اگر فون کال یا سکیورٹی تعلقات کوئی رعایت ہیں تو پاکستان کے پاس بھی آپشنز موجود ہیں۔

برطانوی میگزین فنانشل ٹائمز نے لکھا کہ معید یوسف نے یہ واضح نہیں کیا کہ پاکستان کے پاس دوسرے آپشنز کیا ہیں تاہم واشنگٹن میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے معید یوسف کا کہنا تھا کہ کال کرنا کوئی ایشو ہے ہی نہیں، وہ جب کرنا چاہیں کریں۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے معید یوسف کا کہنا تھا کہ کیپیٹل ہل پر کسی نے ڈومور کی بات نہیں کی، پاکستان ایک بار  پھر امریکا چین تعلقات میں بہتری کے لیے کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے۔

تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے مشیر برائے قومی سلامتی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکا نےمل کرکام نہ کیا تو القاعدہ جیسی بیماری دوبارہ سر  اٹھا سکتی ہے، پاکستان اور امریکا کے پاس کوئی آپشن نہیں سوائے مل کرکام کرنےکے، 90 کی تاریخ نہ دہرائی جائے۔

اس سے پہلے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں کشیدگی کا تاثر دیا جا رہا ہے، ٹیلی فون کال نہ آنے پر پریشان نہیں ہونا چاہیے، امریکا افغانستان میں استحکام چاہتا ہے اور پاکستان کی بھی یہی خواہش ہے۔