‘یہ ہمارا دائرہ اختیار نہیں ہے’، کے پی ایل کو منظور نہ کرنے کی بھارتی درخواست مسترد

انٹرنیشل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) کو منظور نہ کرنے کی بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کی درخواست مسترد کردی۔

بی سی سی آئی اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے درمیان گزشتہ ہفتے اس وقت لفظی تکرار اور الزامات کا تبادلہ ہوا تھا جب یہ بات سامنے آئی تھی کہ بھارتی حکام غیر ملکی کھلاڑیوں کو کے پی ایل 2021 میں شرکت سے روک رہے ہیں۔

پی سی بی کی جانب سے معاملہ آئی سی سی کے ساتھ اٹھائے جانے کے عندیہ دینے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ نے کرکٹ کی عالمی گورننگ باڈی سے لیگ کو منظور نہ کرنے کی درخواست کی تھی۔

بی سی سی آئی کے خط میں کشمیر کی حیثیت کو متنازع قرار دیا گیا تھا اور سوال کیا گیا تھا کہ کیا ایسے خطے میں میچز کھیلے جاسکتے ہیں جس کے حوالے سے دو ممالک کے درمیان تنازع چل رہا ہو۔

ڈان نیوز کی جانب سے اس خط پر تبصرے کے لیے رابطہ کیے جانے پر آئی سی سی کے ترجمان نے کہا کہ ‘غیر بین الاقوامی کرکٹ ہمارا دائرہ اختیار نہیں ہے اس لیے ہم اس میں ملوث نہیں ہو سکتے’۔

بی سی سی آئی اور پی سی بی کے درمیان ‘کے پی ایل’ کے حوالے سے اس وقت تنازع نے جنم لیا تھا جب یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ بھارتی بورڈ، آئی سی سی رکن ممالک پر زور ڈال رہا ہے کہ وہ اپنے کھلاڑیوں کو ٹورنامنٹ میں شرکت سے روکیں۔

سابق جنوبی افریقی بلے باز ہرشل گبز نے بی سی سی آئی پر الزام لگایا تھا کہ وہ انہیں کے پی ایل میں شرکت سے روکنے کی کوشش کر رہا ہے اور دھمکی دے رہا ہے کہ اگر انہوں نے کشمیر پریمیئر لیگ میں شرکت کی تو انہیں بھارت میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔

ان کا ٹوئٹ میں کہنا تھا کہ ‘بی سی سی آئی، اس معاملے میں غیر ضروری طور پر پاکستان کے ساتھ اپنا سیاسی ایجنڈا بیچ میں لا رہا ہے اور مجھے کے پی ایل میں کھیلنے سے روکنے کی کوشش بلاجواز ہے’۔

سابق جنوبی افریقی بلے باز نے مزید کہا کہ ‘بی سی سی آئی مجھے دھمکیاں دے رہا ہے کہ وہ مجھے کرکٹ کسی معاملے کے حوالے سے بھارت میں داخل نہیں ہونے دے گا، یہ مضحکہ خیز ہے’۔

اس پیشرفت پر ردعمل میں پی سی بی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ آئی سی سی کے متعلقہ فورم میں یہ معاملہ اٹھائے گا اور کرکٹ کونسل کے منشور کے مطابق مزید کوئی ایکشن لینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

بھارتی کرکٹ بورڈ نے ہرشل گبز کی جانب سے کشمیر پریمیئر لیگ 2021 میں شرکت پر دھمکیوں کے الزام پر کہا تھا کہ اپنے کرکٹ کے نظام کے مفاد میں جو بہتر ہوا وہ ‘ہمارا حق ہے’۔

گزشتہ روز انگلینڈ کے سابق اسپنر مونٹی پنیسر سیاسی دباؤ اور بھارتی کرکٹ بورڈ کے مشورے پر کے پی ایل 2021 سے دستبردار ہوگئے تھے۔

یوٹیوب چینل ‘اسپورٹس یاری’ سے بات کرتے ہوئے مونٹی پنیسر نے کہا کہ بی سی سی آئی نے انہیں مشورہ دیا تھا کہ اگر وہ کشمیر پریمیئر لیگ میں حصہ لیتے ہیں تو انہیں اس کے نتائج کے طور پر مستقبل میں بھارت کا ویزا جاری نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی ملک میں کام کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

خیال رہے کہ کشمیر پریمیئر لیگ کے افتتاحی سیزن میں کھیلنے والی چھ ٹیموں میں سے پانچ ٹیمیں آزاد کشمیر کی ہیں جبکہ چھٹی ٹیم باہر کے علاقے سے ہے۔

یہ لیگ پاکستان سپر لیگ کے بعد پی سی بی کے زیر اہتمام دوسرا ٹی 20 ٹورنامنٹ ہے جو 6 سے 17 اگست تک مظفر آباد میں کھیلا جائے گا۔