سرینگر میں کشمیری کمپنیوں کے دفاتر پر بھارتی سی بی آئی کے چھاپے

سرینگر30 جولائی ( ) بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن(سی بی آئی)نے مبینہ طورپر شاہ توش شالیں برآمد کرنے پر  سرینگر کی دو کمپنیوں پر چھاپے مارے ہیں۔
 سی بی آئی نے شالوں کی غیر قانونی برآمد کے الزام میں دو کشمیری پرائیویٹ کمپنیوں کے خلاف دو الگ الگ مقدمات درج کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔سرینگر اور نئی دلی میں قائم دو پرائیویٹ کمپنیوں اور سرینگر میں واقع ایک کمپنی کے مالک سمیت دیگر دوافراد کے خلاف   مقدمات درج کئے گئے ہیں۔ سی بی آئی کی طرف سے جاری بیان کے مطابق یہ مقدمات تبت میں پائے جانے والے ہرن شاہ توش کے بالوں سے بنی 32شالوں کی غیر قانونی برآمد پر قائم کئے گئے ہیں کیونکہ بھارت میںوائلڈ لائف پروٹیکشن ایکٹ 1972  کے تحت شالوں اور دیگر مصنوعات کی تیار ی کیلئے جنگلی حیات کے استعمال پر پابندی عائد ہے ۔نئی دلی اور سرینگر میں کمپنیوں کے دفاتر پر چھاپے کے دوران چار شالیں اور دستاویزات قبضے میں لئے گئے ہیںاور دونوں مقدمات کی تفتیش جاری ہے ۔