بھارت: ہریانہ میںایک اور خاتون کی اجتماعی عصمت دری

نئی دہلی 14 جولائی ()عصمت دری اور اجتماعی عصمت دری کے بڑھتے ہوئے واقعات کی وجہ سے ریپستان کے نام سے بدنام بھارت میںایک تازہ ترین واقعے میں ریاست ہریانہ میں چار آدمی 9دن تک ایک خاتون کی اجتماعی عصمت دری کرتے رہے اور مجرم ابھی تک گرفتار نہیں کئے گئے۔
ذرائع ابلاغ کی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ خاتون کو نو دن کے قید کے بعد آزاد کیا گیا جس کے بعد اس نے واقعے کے بارے میں اپنے اہلخانہ کو بتایا اور پولیس میں رپورٹ درج کرائی۔ خاتون نے اپنی شکایت میں کہا کہ30جون کو اس کے گاﺅں کے ایک شخص چنٹو نے اس کو بلبگڑھ فریدآباد میں ایک مندر کے قریب بلایا۔وہ مذکورہ مقام پر پہنچ گئی تو وہاں ایک اور آدمی سنجواپنی گاڑی میں پہنچ گیااور دونوں اسے فریدآباد لے گئے۔خاتون نے پولیس کو بتایا کہ اس دوران اس نے ان لوگوں سے پانی مانگاتو انہوں نے اسے پانی پلایا جس میں کوئی چیز ملائی گئی تھی جس کی وجہ وہ بے ہوش ہوگئی۔ جب انہیں ہوش آیا تو اس نے خود کو ایک کمرے میں بند پایا۔انہوں نے کہا کہ رات کو کلدپ اور دیپک نام کے دو آدمیوں نے بندوق کی نوک پر اس کی عصمت دری کی ۔ خاتون کے مطابق اس دوران انہوں نے اس کی قابل اعتراض ویڈیو بھی بنائی اوراسے دھمکیاں دیں کہ اگر اس نے کسی کو کچھ بتایاتو اس کے سنگین نتائج ہونگے۔ ملزمان اسے انجکشن اور کچھ دوائیاں بھی کھلاتے رہے۔ انہوں نے پولیس کو بتایا کہ ملزموں نے اسے اپنے گھرکال کرنے پربھی مجبور کیا کہ وہ ان کو بتائے کہ وہ ٹھیک ہے۔رپورٹ کے مطابق اس عرصے کے دوران چار افراد ہر روز ا س کی عصمت دری کرتے رہے اور 8 جولائی کو اسے بلبگڑھ بس اڈے پر چھوڑ دیاگیا۔