وزیراعظم کی صوبوں کو شجرکاری کیلئے بارشوں سے فائدہ اٹھانے کی ہدایت

اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی ہے کہ شجرکاری اور درختوں کو محفوظ بنانے کی جدید تکنیکیں استعمال کر کے مون سون سیزن کا بھرپور فائدہ اٹھائیں اور ماحول کے تحفظ کے لیے اپنے کوششیں دگنی کر دیں۔

مون سون شجرکاری مہم اور ماحولیات سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ‘ماحول کے تحفظ کے لیے اٹھائے گئے حکومتی اقدامات کو اب بین الاقوامی سطح پر تسلیم کیا جارہا ہے۔’

ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبہ خیبر پختونخوا نے بلین ٹری سونامی کے ذریعے دوسروں کے لیے ایک مثال قائم کردی ہے۔

انہوں نے صوبائی حکومت کو ہدایت کی کہ پنجاب میں ضلعی اور ڈویژنل سطح پر شجرکاری کے منصوبے کی تکمیل کو جلد از جلد یقینی بنایا جائے۔

ساتھ ہی انہوں نے انتظامیہ کو طلبہ، ٹائیگر فورس کے اراکین، سول سوسائٹی کے ساتھ ساتھ سرکاری اور نجی اداروں کی شجرکاری مہم میں شمولیت کی حوصلہ افزائی کرنے کی بھی ہدایت کی۔

وزیر اعظم کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم پائیدار ترقی پر اقوامِ متحدہ کے اعلیٰ سطح کے سیاسی فورم سے منگل کو خطاب کریں گے۔

دوسری جانب وزیراعظم کا دورہ لاہور خراب موسم کی وجہ سے ملتوی ہوگیا جس کے بعد انہوں نے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے حکومت پنجاب کو ہدایت کی کہ ضلعی ترقی پر توجہ دی جائے اور ترقیاتی کاموں کی بروقت تکمیل یقینی بنانے کے لیے تیسرے فریق سے نگرانی کا نظام متعارف کروایا جائے۔

ساتھ ہی انہوں نے صوبائی حکومت کو یونورسل ہیلتھ کیئر منصوبے پر توجہ دینے اور اضلاع کی سطح پر کھیل کے میدان قائم کرنے کی ہدایت کی، تاکہ نوجوانوں کو صحت مندانہ ماحول مل سکے۔

ایک علیحدہ اجلاس کی سربراہی کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ملک بھر میں مزارات اور درگاہوں کو تاریخی ورثہ قرار دیا اور کہا کہ مذہبی سیاحت کے فروغ کے حوالے سے ان مقامات کی بحالی و تحفظ انتہائی اہم ہے۔

وزیرِ اعظم نے مزید کہا کہ درگاہوں کے اطراف میں واقع اراضی کو مناسب طریقے سے بروئے کار لانے کے حوالے سے جامع پلان تشکیل دیا جائے تاکہ اس سرکاری اراضی کو ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کے لیے استعمال کیا جا سکے۔