مقبوضہ جموں کشمیر: بنیادی سہولیات کے فقدان کے باعث لوگ مزید مشکلات سے دوچار

سرینگر 26جون( ) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں کشمیرمیں ایک طرف قابض بھارتی فورسز کے مظالم نے لوگوں کا جینا دو بھر کر رکھا ہے جبکہ دوسری طرف وہ بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث مزید مصائب و مشکلات سے دوچار ہیں۔ مقبوضہ وادی کشمیر اگر قدرتی جھیلوں ، دریاﺅں ، ندی نالوں ، چشموں اور آبشاروں کے حوالے سے اپنا ثانی نہیں رکھتی لیکن اس کے باوجود یہاں لوگوں کو پینے کے پانی کی شدید قلت درپیش ہے اور لوگوں کو کئی کلو میٹر کی مسافت طے کرنے کے بعد پینے کا پانی حاصل کرنا پڑتا ہے۔ سڑکوں کی خستہ حالی، بجلی کی عدم دستیابی اور طبی سہولیات کے فقدان نے بھی لوگوں کا سکون غارت کر رکھا ہے۔ سرینگر سے شائع ہونے والے اردو اخبار ”تعمیل ارشاد“ کی ایک خبر میں کہا گیا کہ رفیع آباد ، بارہمولہ ، کپواڑہ ، تریگام، لولاب ، کرالہ پورہ، بانڈی پورہ ، گاندر بل ، ، واصورہ ، چکورہ ، لاسی پورہ سوپور ، حاجن ، نائید کھائی ، سمبل، صفاپورہ اور دیگر علاقوں میں پانی کی قلت نے لوگوں کو بے حال کر دیا ہے۔ پانی کی اس قدر قلت پیدا ہو چکی ہے کہ لوگوں کو سارا دن پینے کا پانی حاصل کرنے پر صرف کرنا پڑتا ہے۔ مختلف علاقوں کے لوگوں نے مذکورہ اخبار کو بتا یا کہ سرکاری دفتروں میں نظام مکمل طور پر درہم برہم ہوچکا ہے اور عوامی مشکلات کا ازالہ کرنے کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے ہیں جسکی وجہ سے لوگوں کی مشکلات دن بہ دن بڑھ رہی ہیں۔