بھارتی کسانوںکے احتجاج کو 7ماہ مکمل کل گورنر ہاﺅسز کے باہر احتجاجی دھرنے دینے کا اعلان

نئی دلی25جون( ) بھارت میں 40سے زائد کسان تنظیموں کے اتحاد سنیوکت کسان مورچہ نے ملک میں کسانوں کے احتجاج کے سات ماہ مکمل ہونے کے موقع پر احتجاجی دھرنے دینے کا اعلان کیا ہے۔
احتجاج میں شامل کسان تنظیموں نے تین زرعی قوانین کے خلاف کل(ہفتہ کو ) گورنر ہاﺅسز کے سامنے احتجاجی دھرنے دینے کا اعلان کیاہے ۔ گورنر ہاﺅسز کے باہر زراعت بچاﺅ، جمہوریت بچاﺅاحتجاجی دھرنوں کا مقصدنام نہاد زرعی قوانین واپس لینے کیلئے مودی حکومت پر دباﺅ بڑھانا ہے۔ احتجاجی دھرنوں کے دوران کسان گورنروں کے ذریعے بھارتی صدر کو یادداشتیں بھیجیں گے ۔ رپورٹ کے مطابق ماہرین نے مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے متعارف کرائے کئے نئی زرعی قوانین کو کسانوں کےلئے موت کاپھندہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سال ستمبر میں متعارف کرائے گئے تینوں نام نہاد زرعی قوانین کے خلاف بھارت کی تاریخ میں سب سے بڑ ے احتجاجی مظاہرے کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ان زرعی قوانین کی منسوخی کیلئے لاکھوں کسان گزشتہ سال نومبرسے نئی دلی میں ہائی وےز پر احتجاج کر رہے ہیںاور اس دوران 550سے زائد کسان ہلاک ہو چکے ہیں۔ ماہرین نے کا کہنا تھا کہ نام نہاد زرعی قوانین کی منسوخی سے انکار سے کسانوںکی حالت زار پر مودی کی بے حسی ظاہر ہوتی ہے ۔ وہ کسان دشمن نئے قوانین کے ذریعے کسانوں کو کارپوریٹ شعبے کے رحم و کرم پرچھوڑدینا چاہتے ہیں۔ مودی چاہتا ہے کہ وہ غیر کسان بھوک سے مر جائیں تاکہ وہ اپنے امیر دوستوں کونواز سکیں۔رپورٹ میں مزیدکہا گیا ہے کہ بھارتی کسان تینوںکسان دشمن قوانین کی غیر مشروط منسوخی تک اپنا احتجاج جاری رکھنے کیلئے پر عزم ہیں۔