بھارت میں کورونا کی ابتر صورتحال،کوویڈ مریضوں کیلئے نئی ڈسچارج پالیسی متعارف اسپتال کے قیام کی مدت میں 3دنوں کا اضافہ، زیادہ علیل کی کوئی حد نہیں

نئی دہلی : انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر(  نے بھارت میں کورونا وائرس مریضوں کے صحتیاب ہونے کے بعد گھر بھیجنے کی پالیسی میں تبدیلی لائی ہے اور نئی پالیسی میں غیر علامتی مریضوں کو 10دن جبکہ سخت علیل مریضوں کیلئے کوئی وقت مقرر نہیں کیا گیا ہے۔ پالیسی کے مطابق غیر علامتی اور ہلکی علامت والے مریضوں کو اسپتال سے رخصتی کے وقت ٹیسٹ نہیں کئے جائیں گے جبکہ سخت علیل مریضوں کو گھر جانے سے قبل آر ٹی پی سی آر کرنا ہوگا۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ اکتوبر میں کورونا وائرس مریضوں کی تعداد میں کمی کے بعد آئی سی ایم آر نے اسپتال میں قیام کی مدت14دن سے کم کرکے 7دن کردی تھی۔کے پی آئی کے مطابق بھارتی میڈیا رپورٹوں میں بتایا گیا کہ نئی ڈسچارج پالیسی میں مریضوں کو تین زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلے زمرے میں غیر علامتی مریضوں کو رکھا گیا ہے جنہیں 10دنوں تک اسپتال میں رکھا جائے گا۔ اسپتال میں دوران علاج و معالجہ مریضوں میں آکسیجن کی مقدار اور بخار پر نظر رکھی جائے گی۔ آئی سی ایم آر کی مشاورت میں کہا گیا ہے کہ مریضوں کے ٹھیک ہونے پر تشخیصی ٹیسٹوں کی ضرورت نہیں ہو گی لیکن مریضوں کو7دن تک گھر میں قرنطین رہنے کی ہدایت دی جائے گی۔ گھر قرنطین کے دوران اگر مریض کے جسم میں آکسیجن کی شرح 95فیصد سے کم ہوتی ہے تو مریض کو نزدیکی کوویڈ کیئر سینٹر میں منتقل کیا جائے گا۔ کوویڈ کیئر سینٹر سے فارغ ہونے کے بعد مریضوں کی صحت پر 14دنوں تک ٹیلی کانفرنس کے ذریعے نظر رکھی جائیگی اور کسی ایمرجنسی نمبر1075پر رابطہ کرسکتے ہیں۔ دوسرے زمرے میںایسے مریضوں کو رکھا گیا ہے جن میں ہلکی  یا معمولی علامات موجود ہوتی ہیں۔نئی پالیسی کے تحت دوسرے زمرے کو 2حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جن میں بغیر آکسیجن کے مریض اور آکسیجن والے مریض شامل ہیں۔ کوویڈ کیئر سینٹر آنے والے مریضوں کو 10دنوں تک اسپتال میں زیر علاج رکھا جائے گا جس دور ان مریضوں کے جسم میں موجود آکسیجن کی شرح اور بخار پر نظر رکھی جائے گی۔ مریضوں کی گھر رخصتی کے وقت جسم کا درجہ حرارت 3دنوں سے معمول پر جبکہ مریضوں کے جسم میں آکسیجن کی شرح 4دنوں تک متواتر طور پر 95فیصد ہونی چاہئے۔ نئی پالیسی کے مطابق بغیر ادویات کے مریضوں کے جسم کا درجہ حرارت کم ہونا، سانس پھولنے کی  اورآکسیجن کی ضرورت نہ ہو، کو اسپتال سے ٹھیک ہونے کے بعد مریضوں کو تشخیص کی ضرورت نہیں ہے اور ان مریضوں کو 7دنوں تک گھروں میں قرنطین رہنا ہوگا۔ دوسرے زمرے کی دوسری کیٹگری میں ایسے مریضوں کو رکھا گیا ہے جن کو 3دنوں سے زیادہ آکسیجن کی سپلائی کی ضرورت پڑتی ہے یا متواتر طور پر آکسیجن کی ضرورت پڑتی ہے ، ایسے مریضوں کو ٹھیک ہونے تک کویڈ کیئر سینٹر میں ہی قیام کرنا ہوگا۔ تیسرے زمرے میں ایسے مریضوں کو رکھا گیا ہے جنکی حالت انتہائی نازک ہے اور ایسے مریضوں کیلئے  اسپتال میں بیٹھنے کی کوئی حد نہیں رکھی گئی ہے بلکہ انہیں ٹھیک ہونے کے بعد ہی گھر وانہ کیا جائے گا