بھارت میں کرونا وائرس کے نتیجے میں صورت حال خطرناک، کشمیری طلبا پریشنان مختلف ریاستوں میں زیر تعلیم کشمیری طلبا و طالبات نے وادی واپس آنا شروع کر دیا ہے

نئی دہلی : بھارت میں کرونا وائرس کے نتیجے میں صورت حال خطرناک ہوگئی ہے ۔  بھارتی وزارت صحت کے جاری کردہ تازہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ روزصرف ایک روز میں2023 افراد دم توڑ گئے، مجموعی طور پر 182553 افراد کی جان چلی گئی ہے جبکہ ایک کروڑ56 لاکھ افراد کرونا سے متاثر ہیں۔  بھارت میں روزانہ کرونا کیسز میں تین لاکھ کا اضافہ ہورہا ہے ۔ بھارت میں کرونا  کی خطرناک صورت حال پرمختلف ریاستوں میں زیر تعلیم کشمیری طلبا و طالبات  وادی واپس آنا شروع کر دیا ہے۔ تاہم لاک ڈاون اور پابندیوں کے باعث کشمیری طلبا و طالبات کو واپسی میں سخت  مشکلات کا سامنا ہے ۔جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس ایسو سی ایشن نے بھارتی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلبا کی مدد کے لئے ایک ہیلپ لائن قائم کی ہے۔ بشرہ نامی ایک طالبہ جو اتر پردیش کے ایک کالج میں انجینئرنگ کی پڑھائی کر رہی ہیں، نے  بتایا کہ ہمارے کالج اور ملحقہ علاقوں میں کورونا کے کئی کیسز آنے کے بعد کالج کے سبھی طلبا اپنے اپنے گھر واپس چلے گئے۔انہوں نے کہا کہ میں اپنے کالج کے بیس دیگر طلبا کے ساتھ اتوار کو کشمیر پہنچی اور جس جہاز میں ہم دہلی سے کشمیر آئے وہ ان طلبا سے بھرا ہوا تھا جو ملک کے مختلف حصوں کے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں۔ اطہر شاہ نامی ایک طالب علم نے کہا کہ وہ پندرہ دیگر طلبا کے ساتھ پونے سے گھر واپس لوٹا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں سال گزشتہ کے لاک ڈان کا تلخ تجربہ یاد تھا جب ٹرانسپورٹ کو راتوں رات بند کر دیا گیا تھا ہم نے اس سال لاک ڈان کا اعلان ہونے سے پہلے ہی اپنے گھر واپس آنے کا فیصلہ لیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہلی اور ممبئی کے ہوائی اڈے طلبا اور دوسرے لوگوں سے بھرے ہوئے ہیں جو واپس کشمیر آ رہے ہیں۔ بنگلہ دیش اور دوسرے ممالک میں زیر تعلیم طلبا بھی واپس گھر آ رہے ہیں۔ جموں وکشمیر اسٹوڈنٹس ایسو سی ایشن کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ہم نے بیرون وادی زیر تعلیم طلبا کو در پیش مسائل کو حل کرنے کے لئے ایک ہیلپ لائن قائم کی ہے اور ہم نے محتاجوں کی مدد کے لئے رضاکاروں کی ٹیمیں بھی تشکیل دی ہیں۔