امریکا ایران کے ساتھ پیش رفت پر پُرامید

ویانا : امریکی حکام کا کہنا ہے کہ واشنگٹن نے جوہری معاہدے کی بحالی کے لیے انتہائی سنجیدہ تجاویز پیش کی ہیں، جن پر اب تہران کے جواب کا انتظار ہے۔

تفصیلا ت کے مطابق آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں امریکا ایران جوہری معاہدے پر بالاواسطہ مذاکرات  ہوئے۔ اس حوالے سے  ایک امریکی عہدیدار کا میڈیا سے با ت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ  امریکی ٹیم نے انتہائی سنجیدہ تجاویز پیش کی ہیں ،اور اگر ایران معاہدے کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے تیار ہوجاتا ہے تو امریکا بھی اس کے بارے میں سنجیدہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ اب امریکا ایران کے جواب کا منتظر ہے۔امریکی صدر جو بائیڈن،  سابق صدر باراک اوباما کے دور میں ہونے والا جوہری معاہدہ بحال کرنا چاہتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکا اور ایران کے درمیان آسٹریا کے دارالحکومت ویانا میں عالمی جوہری معاہدے پر بالواسطہ مذاکرات کا پہلا دور کامیاب رہا  تھا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق یورپی یونین کے توسط سے امریکا اور ایران کے درمیان عالمی جوہری معاہدے میں واپسی سے متعلق ہونے والے ان مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا جس میں جوہری معاہدے کے تمام فریقوں نے شرکت کی تھی۔

ایران اور عالمی طاقتوں نے کہا ہےکہ وہ تہران پر عائد امریکی پابندیوں پر بات چیت کے لیے ورکنگ گروپ قائم کرنے پر رضامند ہوگئے ہیں، تاکہ تہران پر عائد پابندیوں کو ختم اور 2015ء کا جوہری معاہدہ بحال کیا جا سکے۔ ایرانی مشیر خارجہ اور جوہری مذاکرات کار سید عباس عراقچی نے مذاکرات کے پہلے دور کے اختتام کے بعد اس کے نتائج کو مثبت قرار دیا تھا۔