کشمیری نوجوانوں کیخلاف کالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کرنے کی شدید مذمت

سرینگر09 اپریل : بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں جموں وکشمیر یوتھ سوشل اینڈ جسٹس لیگ نے جنوبی کشمیر کے علاقوںمیں بارہ کشمیری نوجوانوںکے خلاف کالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کر کے انہیںجموں کی کٹھوعہ جیل منتقل کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق یوتھ سوشل اینڈ جسٹس لیگ کے ترجمان رمیز الاسلام نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ پی ایس اے کے تحت گرفتار کئے گئے نوجوانوں میں بیشتر کالج کے طلباء ہیں۔
ادھر یوتھ سوشل اینڈ جسٹس لیگ کے چیئرمین احمد ملک کی سربراہی میںپارٹی کے ایک وفد نے ضلع اسلام آباد میں غیر قانونی طورپر نظربند کشمیری نوجوانوں کے گھر جاکر ان کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کیا۔ نوجوانوں کے اہلخانہ نے احمد ملک کو بتایا کہ ان کے بیٹوںکو بے بنیاد الزامات پر گرفتار کر کے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت نظربند کردیاگیا ہے۔ اس موقع پر احمد ملک نے کہا کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کشمیریوںکے خلاف انتقامی کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے ۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموںسے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموںو کشمیرکی گھمبیر صورتحال کا سخت نوٹس لیں اور مختلف جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظربند حریت رہنمائوں اور کارکنوں کی فوری رہائی کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔