بھارت اور پاکستان تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے مذاکراتی عمل شروع کریں، دیویندر سنگھ بہل

سرینگر30 مارچ : بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماء اور سوشل پیس فورم کے چیئرمین ایڈووکیٹ دیویندر سنگھ بہل نے بھارت اور پاکستان پرزوردیا ہے کہ وہ دیرینہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اورکشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے کیلئے مذاکراتی عمل شروع کریں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق دیویندر سنگھ بہل نے ضلع راجوری کی تحصیل کالا کوٹ میں جاری عوامی آگاہی مہم کے سلسلے میں مختلف علاقوں میں عوامی اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ جموںو کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کی متنازعہ حیثیت بھارت نے اقوام متحدہ میں تسلیم کررکھی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں لہذا دونوں ہمسایہ ملکوں سے پرزور اپیل کی جاتی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کیلئے مذاکرات کا عمل شروع کریں۔انہوںنے کہاکہ بھارت نے 5اگست 2019کو رات کے اندھیرے میں دفعہ 370اور 35-A کو ختم کرکے مقبوضہ جموںو کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کر دی تھی اور کشمیری حریت قیادت کو گھروں اور جیلوں میں نظربند کردیاتھا۔ حریت رہنما نے کہا کہ نریندرمودی کو یہ معلوم تھا کہ اس کارروائی کے خلاف کشمیری عوام سراپا احتجاج ہونگے لہذا بڑی تعداد میں بھارتی فوجیوںکو مقبوضہ علاقے میں تعینات کیاگیا ۔تاہم انہوںنے کہاکہ کشمیری عوام نے واضح کردیا ہے کہ وہ تمام تر بھارتی مظالم کے باوجود اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو ہر قیمت پر اسکے منطقی انجام تک جاری رکھیں گے ۔دیویندر سنگھ بہل نے کہا کہ بھارت نے یہ کارروائی مقبوضہ جموںو کشمیر کی آبادی تناسب کو تبدیل کرنے کیلئے کی ہے تاکہ وہ مقبوضہ علاقے غیر کشمیری ہندوئوں کو آباد کر کے جموںوکشمیر کی مسلم اکثریت شناخت کو تبدیل کرسکے۔ انہوںنے کہاکہ بھارت نے ہمیشہ جموںوکشمیر پر اپنے غیر قانونی تسلط کو طول دینے کیلئے ہمیشہ ہٹ دھرمی سے کام لیا ہے اور اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے ہیں ۔ انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن واستحکام  کیلئے مسئلہ کشمیر کو کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کیلئے اپنا اہم کردار ادا کریں۔