محبوبہ مفتی بھارتی سلامتی کے لیے خطرہ، پاسپورٹ کے حق سفر سے محروم کر دیا گیا میں بھارتی حکومت کی لائن اختیار نہیں کر رہی اسی لیے مجھے سزا دی جارہی ہے محبوبہ مفتی

سری نگر : بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیر اعلی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدرمحبوبہ مفتی کو بھارتی سلامتی کے لیے خطرہ قرار دے کر حق سفر سے محروم کر دیا ہے ۔محبوبہ مفتی اور ان کی والدہ کو بیرون ملک سفر کے لیے پاسپورٹ دینے سے انکار کر دیا گیا ہے۔ سری نگر میں بھارتی پاسپورٹ آفس نے ایک خط کے زریعے محبوبہ مفتی کو آگاہ کیا ہے کہ  ہندوستانی پاسپورٹ کے حصول کے لیے ان کی  درخواست مسترد کردی گئی ہے کیونکہ سی آئی ڈی ( پولیس) کی تصدیقی رپورٹ میں انہیں بھارتی سلامتی کے لیے خطرہ  قراردے کر پاسپورٹ جاری نہ کرنے کی سفارش کی ہے۔ محبوبہ مفتی کو مشورہ دیا گیا ہے کہ  وہ اس فیصلے کے خلاف وزارت خارجہ کے ایک اعلی فورم میں اپیل کرسکتی ہیں۔کے پی آئی   کے مطابق   بھارتی حکومت کے فیصلے پرمحبوبہ مفتی نے ایک ٹویٹ میں سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے لکھا ہے کہ کشمیر میں صورتحال نارمل ہونے کی سطح یہ ہے کہ ایک سابق وزیر اعلی پاسپورٹ رکھنے سے ایک طاقتور ملک کی سالمیت کو خطرہ  ہے۔ اپنے ٹو یٹ  کے ساتھ محبوبہ مفتی نے پاسپورٹ دفتر سرینگر کا وہ حکمنامہ بھی پوسٹ کیا ہے جس میں پاسپورٹ کی عدم فراہمی کی وجوہات بیان کی گئی ہیں۔ انہوں نے  لکھا ہے  کہ مجھے سی آئی ڈی کے اس رپورٹ کی بنیاد پر پاسپورٹ فراہم کرنے سے انکار کیا گیا ہے کہ میں بھارتی  سلامتی کے لیے خطرہ ہوں۔ یہ کشمیر میں 5 اگست 2019 سے صورتحال میں آنے والی بہتری کی سطح ہے کہ ایک سابق وزیر اعلی کے لیے پاسپورٹ ایک طاقتور ملک کی سالمیت کے لئے خطرہ بن سکتی ہے۔ان کا ایک اور ٹویٹ میں کہنا تھا کہ پاسپورٹ آفس نے میری والدہ کے پاسپورٹ کی درخواست بھی خارج کر دی ہے۔ سی آئی ڈی کا دعوی ہے کہ میری والدہ، جن کی عمر ستر کے آس پاس ہے، قومی سلامی کے لئے خطرہ ہے لہذا پاسپورٹ کی مستحق نہیں ہے۔  بھارتی حکومت مجھے ہراساں اور مجھے سزا دینے کے لئے مضحکہ خیز طریقے استعمال کر رہی ہے کیونکہ میں ان کی لائن اختیار نہیں کر رہی ہوں۔ یاد رہے محبوبہ مفتی نے ماہ رواں کے اوائل میں پاسپورٹ کے حصول کے لئے عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا تھا۔