مقبوضہ جموں وکشمیر: بھارتی مظالم کے خلاف شوپیان اورپلوامہ میں مکمل ہڑتال و احتجاجی مظاہرے علاقے میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی معطل بھارتی فوجیوں کی مختلف علاقوں میں محاصرے اورتلاشی کی پرتشدد کاروائیاں جاری

سرینگر : مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوںکی طرف سے دونوجوانوں کو شہید اورمتعدد رہائشی مکانات کو تباہ کئے جانے کے خلاف منگل کو شوپیان اور پلوامہ اضلاع میں مکمل ہڑتال رہی اور لوگوں نے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے۔ قابضبھارتی فوجیوں کی مقبوضہ وادی کے مختلف علاقوں میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں کے پی آئی کے مطابق شوپیان اور پلوامہ اضلاع میں منگل کوتمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند جبکہ سڑکوں پر ٹریفک معطل رہی۔ بھارتی فوجیوں نے ضلع  شوپیان کے علاقے راول پورہ میں تین دن تک جاری رہنے والی محاصرے اورتلاشی کی پرتشدد کارروائی کے دوران دونوجوانوں کو شہید ، درجنوں کو زخمی اور متعدد رہائشی مکانات کو دھماکہ خیز موادسے اڑادیا تھا۔ دریں اثناء قابض حکام نے نوجوانوں کے قتل کے خلاف احتجاجی مظاہروں کو روکنے کے لئے ضلع شوپیان کے مختلف علاقوں میں بھاری تعداد میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کردیاہے۔ قابض حکام نے ضلع میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سروس بھی معطل کردی ،سخت ترین سیکورٹی کے باوجود لوگوں نے کئی مقامات پر احتجاجی مظاہرے کئے ،دریں اثناء قابضبھارتی فوجیوں نے سرینگر ، بارہمولہ ، بڈگام اور وادی کے دیگرعلاقوں کو محاصرے میں لے کرتلاشی کی پرتشدد کارروائیاں کی ہیں۔ قابض فوجیوں نے سرینگر کے علاقے مُجہ گنڈ، سوپور کے علاقے براٹھ اور بڈگام کے علاقے چاڈورہ میں بڑے پیمانے پر فوجی کاروائیاں شروع کیں۔ بھارتی فوجیوں نے سوپور کے براٹھ اور بس اسٹینڈ  کے علاقوںمیں گھر گھر تلاشی لی اور مکینوں کو ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا۔اس سے قبل بھارتی فوجیوں نے ضلع بارہ مولہ کے علاقے کنزر اور ضلع کپواڑہ کے علاقے دلباغ لولاب میں محاصرے اورتلاشی کی کارروائیوں کا بہانہ ڈھونڈنے کے لئے علاقوں میں دستی بم جیسی چیزیں پھینکیں۔