مقبوضہ جموںوکشمیر اور بھارت میں این آئی اے کے چھاپے چھاپہ مار ٹیم کچھ دستاویزات اپنے ساتھ لے گئیں

سرینگر،نئی دہلی : مقبوضہ جموںوکشمیر میں بھارتی تحقیقاتی ادارے( این آئی اے )نے شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ میں ایک گھر اور ایک تجارتی مرکز پر چھاپہ مارا ۔ اس موقع پر این آئی اے حکام کے ہمراہ بھارتی پولیس اور فوج کے اہلکار بھی موجود تھے ۔ مقامی میڈیا رپور کے مطابق بانڈی پورہ کے علاقے وانگی پورہ سنبل میں کشمیری تاجر شوکت احمد پرے کے گھر پر این آئی اے حکام کے چھاپے سے قبل علاقے میں بڑی تعداد میں بھارتی فورسز اہلکاروںکو تعینات کیاگیا تھا ۔ چھاپے کے وقت تحصیل دار اور پٹواری سمیت محکمہ ریونیو کی ایک ٹیم بھی این آئی اے حکام کے ہمراہ تھی ۔ تین گھنٹے کے بعد این آئی اے کی ٹیم نے شوکت احمد پرے کی زیر ملکیت ایک شاپنگ کمپلیکس پر بھی چھاپہ مارا ۔ این آئی اے کی ٹیم شوکت پرے جو زیر حراست ہیںکے گھر سے کچھ دستاویزات اپنے ساتھ لے گئی ۔ این آئی اے نے بارہ سے زائد افراد کو گرفتار کیا ہے،، جن میں بیشتر کشمیری تاجر ہیں۔ادھر این آئی اے نے بھارت میں کیرالہ ، کرناٹک اور دلی کے 11 مقامات پر چھاپے مار کر کم از کم تین مسلمانوں کو گرفتار کرلیا۔گرفتار کئے جانے والے افراد میں  امین ، مشہب انور اور رئیس راشد شامل ہیں۔ این آئی اے اہلکاروںنے دعویٰ کیا ہے کہ یہ تینوں کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے حامی ہیں اور اس مقصد کیلئے سوشل میڈیا پرمہم چلارہے ہیں۔انہوں نے ان کے قبضے سے لیپ ٹاپ ، موبائلز اور ہارڈ ڈسک ڈرائیوز سمیت متعدد  ڈیجیٹل ڈیوائسز بھی قبضے میں لی ہیں۔ سیاسی مبصرین کا خیال ہے کہ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت اپنے ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھانے کیلئے خاص طور پربھارت اور مقبوضہ جموںوکشمیر میں مسلمانوںکو نشانہ بنا رہی ہے۔