سری نگر میں بھارتی فورسز نے تلاشی مہم کے دوران 39 نوجوانوں کو گرفتار کر لیا 15 کو سخت قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل بھیجا جائے گا۔ آئی جی کا اعلان

سری نگر : مقبوضہ کشمیر کے دالحکومت سری نگر میں بھارتی فورسز نے تلاشی مہم کے دوران پتھراو کے الزام میں 39 نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ہے ۔ ان میں سے15 کو سخت قانون  پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت جیل بھیجنے کی تیاری کی جارہی ہے ۔ کے پی آئی  کے مطابق گرفتار ہونے والوں میںایک طالب علم ساحل نذیر بھی شامل ہے اس پر الزام ہے کہ  اس سے دھماکہ خیز مواد برآمد ہوا۔نسپکٹر جنرل پولیس کشمیر وجے کمار نے بدھ کے روز  سری نگر میں اخباری کانفرنس میں  بتایا کہ سری نگر میں امن و امان کا مسئلہ پیدا کرنے میں ملوث 39 نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے 15 کو پی ایس اے کے تحت جیل بھیجا جائے گا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ  یہ نوجوان فورسز پر پتھراو کرنے میں ملوث ہیں۔ لتہ پورہ سری نگر میں 30  دسمبر2020 کو جعلی مقابلے میں تین نوجوانوں کی شہادت پر آئی جی نے دعوی کیا کہ  مارے جانے والے عسکریت پسند تھے ۔  یاد رہے پبلک سیفٹی ایکٹ کے نام سے جموں و کشمیر میں ایک ایسا قانون موجود ہے جس کی بنیاد پر کسی شخص کو بغیر کسی مقدمے کے دو سال جیل بھیجا جا سکتا ہے۔بھارتی حکومت نے ایک روز قبل پارلیمنٹ میں دعوی کیا تھا کہ جموں وکشمیر میں پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کوئی بھی شخص گھر میں نظربند نہیں ہے۔