عالمی یوم خواتین ، جموں وکشمیر میں جنگی ہتھیار کے طور پر خواتین کی بے حرمتی کی پالیسی بے نقاب 30 سالوں 22ہزار کشمیری خواتین بیوہ ہوئیں ،11،ہزار235 خواتین کی بے حرمتی کی گئی

سری نگر : خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ بھارتی فوج نے جموں وکشمیر میں جنگی ہتھیار کے طور پر خواتین کی بے حرمتی کی پالیسی اپنا رکھی ہے گزشتہ30 سالوں کے دوران بھارتی فوجی کارروائیوں میں 22ہزار  خواتین بیوہ ہوئیں ،11،ہزار235 خواتین کی بے حرمتی کی گئی، بیس سالوں میں 675 خواتین شہید ہوئیں، دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی سمیت 13 کشمیری خواتین ان دنوں بھارتی جیلوں میں ہیں۔ کے پی آئی  کے مطابق  جنوری 1989 سے آج تک بھارتی فوج ، کے ہاتھوں شہید ہونے والے 95،ہزار747 کشمیریوں میں ہزاروں خواتین شامل ہیں۔ جنوری 2001 سے لے کر اب تک کم از کم 675 خواتین فوجیوں کے ذریعہ شہید ہوچکی ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہندوستان کی ریاستی دہشت گردی نے 22،ہزار924 خواتین کو بیوہ کردیا۔ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے 11،ہزار235 خواتین کے ساتھ بدتمیزی کی جن میں کنونپوش پورہ اجتماعی عصمت دری اور شوپیاں میں سترہ سالہ آسیہ جان اور اس کی بھابھی نیلوفر جان کا نشانہ بنایا گیا۔ آٹھ سالہ بچی آصفہ بانو کو جنوری 2018 میں کٹھوعہ  میں ہندو انتہا پسندوں نے آبروریزی کے بعد قتل کر دیا تھا۔ بھارتی فورسز کی ہراست میں لاپتہ کشمیر یوں کے لواحقین کی تنظیم  اے پی ڈی پی کے مطابق  ، گذشتہ 33 برسوں کے دوران 8000 سے زیادہ کشمیری دوران حراست لاپتہ ہو گئے ۔  دو ہزار خواتین  نیم بیواوں کی زندگی بسر کر رہی ہیں،ان کے شوہر  دوران حراست لاپتہ ہو گئے۔